0
Wednesday 8 May 2013 18:56

اصحاب رسول (ص) کے مزارات کی بے حرمتی پر عالم اسلام کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، جماعت اہلسنت

اصحاب رسول (ص) کے مزارات کی بے حرمتی پر عالم اسلام کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، جماعت اہلسنت
اسلام ٹائمز۔ جماعت اہلسنّت پاکستان کراچی کے قائم مقام امیر مولانا ابرار احمد رحمانی، ناظم محمد حسین لاکھانی نے دمشق میں اصحابِ رسول حضرت حجر بن عدی ﴿رض﴾ کے مزار کو منہدم اور جسم اطہر کی بےحرمتی، اردن میں حضرت جعفر طیار ﴿رض﴾ کے مزار میں آتشزدگی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانان اسلام کے سینوں پر کاری ضرب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک میں برگزیدہ ہستیوں کے مزارات کی بےحرمتی انتہائی افسوسناک اور باعث شرم ہے۔ ان دلخراش سانحات کا درد دنیا بھر کے مسلمان محسوس کر رہے ہیں۔ اصحاب رسول کے مزارات کی بےحرمتی پر عالم اسلام کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلشن اقبال میں اصحابِ رسول ﴿ص﴾ کے مزارات کی بےحرمتی کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں جماعت اہلسنّت سندھ کے نائب امیر مولانا حمزہ علی قادری، علامہ نسیم احمد صدیقی، عبدالحفیظ معارفی، عرفان حسین، مولانا راشد علی قادری، رئیس قادری، شفیع رانا، غفران احمد، عاشق سعیدی، مولانا محب الرحمان و دیگر بھی موجود تھے۔

مولانا ابرار احمد رحمانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام نے انسان کو امن، محبت، برداشت، ہم آہنگی کا پیغام دیا ہے۔ جو لوگ اسلام کے اس فلسفے سے ہٹ کر تشدد اور قتل و غارتگری کر رہے ہیں وہ اپنے عمل کے خود ذمہ دار ہیں ان کا ایمان اور اسلام سے قطعاً کو ئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امت اسوہ رسول ﴿ص﴾ کو نمونہ حیات بنا لے تو دنیا کی کوئی طاقت مسلمانوں کو زیر نہیں کر سکتی۔ محمد حسین لاکھانی نے اہنے خطاب میں کہا کہ محبت رسول ﴿ص﴾ اور جذبہ جہاد سے سرشار صحابہ کرام نے اپنے سے کئی گنا طاقتور افرادی قوت کی حامل اسلحہ سے لیس سلطنتوں کو شکست سے دوچار کیا۔ اس وقت اسلام کی سیاسی قوت کمزور اور منتشر ہے اسی وجہ سے مسلمان دنیا میں عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم حکمرانوں کی اکثریت ذاتی مفادات کی خاطر عوام کے بنیادی مسائل کے حل میں ناکام ہیں۔ ان محرومیوں، ناانصافیوں اور استحصال کی وجہ سے عوام حکمرانوں سے بیزار ہیں اور کسی نجات دہندہ کے متلاشی ہیں۔ دوران احتجاج جماعت اہلسنت نے حکومت پاکستان، اسلامی ممالک کی تنظیم OIC اور عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان المناک واقعات پر مسلمانوں کے جذبات و احساسات کا خیال کرتے ہو ئے صدائے احتجاج بلند کریں اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے اپنا موثر کردار ادا کریں۔
خبر کا کوڈ : 261953
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش