0
Tuesday 14 May 2013 13:47

انتخابی نتائج کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ انتخابات کا اعلان کیا جائے، محمد حسین محنتی

انتخابی نتائج کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ انتخابات کا اعلان کیا جائے، محمد حسین محنتی
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا کہ 11 مئی کو ہونے والے انتخابات میں متحدہ نے انتخابی عمل کو یرغمال بناکر دھاندلی کی نئی تاریخ رقم کی ہے، الیکشن کمیشن کراچی کے نتائج کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ فوج کی نگرانی میں انتخابات کا اعلان کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس کے موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے جنرل سیکریٹری نسیم صدیقی، نائب امراء برجیس احمد، راجہ عارف سلطان، نصراللہ خان شجیع، حافظ نعیم الرحمن، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر راجہ عارف سلطان نے انتخابات میں دھاندلیوں کے ثبوت بھی صحافیوں کے سامنے پیش کئے۔

محمد حسین محنتی نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ 11 مئی کو ہونے والے انتخابات میں ایم کیو ایم کی کھلی دھاندلی، دہشتگردی، پولنگ اسٹیشنز پر قبضے اور پولنگ ایجنٹوں کو گن پوائنٹ پر پولنگ اسٹیشن سے باہر نکالنے اور پورے انتخابی عمل کو اسلحے کی بنیاد پر یرغمال بنانے کے خلاف جماعت اسلامی نے کراچی اور حیدر آباد میں الیکشن کا بائیکاٹ کردیا تھا، بعد ازاں کراچی میں جمعیت علمائے پاکستان، سنی تحریک سنی اتحاد کونسل، مہاجر قومی موومنٹ اور دیگر جماعتوں نے بھی انتخابات میں کھلی دھاندلی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ 11 مئی کو ہونے والے انتخابات میں ہم نے جن خدشات کا اظہار کیا تو وہ پورے ہوگئے، متحدہ نے تمام پولنگ اسٹیشنز پر قبضہ کرکے انتخابی عمل کا مذاق اڑایا ہے، بیشتر مقامات پر متحدہ کے سٹی گورنمنٹ اور واٹر بورڈ کے عملے کو پریذائیڈنگ افسر مقرر کیا۔ پورے شہر میں راتوں رات پولنگ اسٹیشنز تبدیل کردئیے گئے، متحدہ نے انتخابی عمل کو یرغمال بناکر دھاندلی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں اور جمہوری عمل میں شامل رہنا چاہتے ہیں مگر جب انتخابی عمل ہی یرغمال بن جائے تو اس کے سوا کوئی راستہ نہیں رہ جاتا کہ ہم اس پورے عمل سے باہر آجائیں، ہم نے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا، ہم اس ڈھکوسلے کو قبول نہیں کریں گے۔ کراچی میں جس بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی اسے دیکھتے ہوئے خود الیکشن کمیشن بھی یہ کہنے پر مجبور ہوگیا کہ کراچی میں ہم شفاف انتخابات کرانے میں ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں جس طرح انتخابی عمل کو یرغمال بناکر، جعلی ٹھپے لگا کر عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا جاتا ہے اس سے ہم اچھی طرح واقف ہیں، اسی لیے ہم نے بار بار نہ صرف پولنگ اسٹیشن بلکہ پولنگ بوتھ پر فوج کی تعیناتی کا مطالبہ کیا، یہی مطالبہ کراچی کی 17 سے زائد جماعتوں نے کیا، حتیٰ کہ نگراں وزیر اعلیٰ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں بھی تمام جماعتوں نے اسی مطالبے کا اعادہ کیا مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور متحدہ کو فری ہینڈ دیا گیا۔ کراچی میں جو کچھ ہوا اس سے عوام میں شدید مایوسی اور بد دلی پیدا ہوئی ہے اور خود انتخابی عمل سے عوام کا اعتماد بھی مجروح ہوا ہے۔ طرفہ تماشا یہ ہے کہ گیارہ مئی کو ایک جانب جہاں پورے انتخابی عمل کو یرغمال بنایا گیا اور اس کے بعد جب ہم نے احتجاج کا اعلان کیا تو ہمارے اس احتجاج کو روکنے کیلئے مذموم ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 263682
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش