0
Friday 17 May 2013 14:19
امن کا قیام اولین ترجیح ہوگی!

تحریک انصاف، قومی وطن پارٹی اور جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا میں حکومت کے قیام کا باقاعدہ اعلان

تحریک انصاف، قومی وطن پارٹی اور جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا میں حکومت کے قیام کا باقاعدہ اعلان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف، قومی وطن پارٹی اور جماعت اسلامی نے خیبر پختونخوا میں حکومت کی تشکیل کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے۔ یہ اعلان پشاور میں قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاو کی رہائشگاہ پر ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا گیا۔ اس موقع پر خطاب تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور خیبر پختونخوا کے نامزد وزیر اعلیٰ پرویز خٹک، جماعت اسلامی کے رہنماء سراج الحق اور پروفیسر ابراہیم خان بھی موجود تھے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ حکومت سازی کے حوالے سے تینوں جماعتوں کی ایک ہی سوچ ہے۔ تینوں جماعتیں صوبے سے کرپشن کے خاتمے، امن و امان کے قیام، ترقی و خوشحالی کے لئے مشترکہ جدوجہد کرنے کی غرض سے حکومت میں اکٹھی ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسی مثالی حکومت بنائیں گے جسے لوگ ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ اس حکومت میں عوام کو انصاف ملے گا، صحت کی بہتر سہولتیں میسر آئیں گی اور یکساں نظام تعلیم میسر آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک جانب دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران خیبر پختونخوا کے عوام کو ناقابل بیان جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے جبکہ دوسری جانب گزشتہ پانچ سالہ دور حکومت میں کرپشن اقرباء پروری، ناانصافی اور ان جیسی دیگر برائیوں نے عوام کو مایوسی اور ناامیدی کے اندھیروں میں دھکیل دیا۔
 
انہوں نے کہا کہ اب عوام پی ٹی آئی اور اس کے اتحادیوں سے بہت سی توقعات وابستہ کئے ہوئے ہیں۔ اور ہم انشاء اللہ ان توقعات پر پورا اترتے ہوئے صوبے کے عوام کو ترقی و خوشحالی کے راستے پر گامزن کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے مسائل امن و امان کے قیام سے مشروط ہیں۔ اس لئے امن و امان کا قیام ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہو گا۔ اس کے ساتھ ساتھ صوبے سے لوڈشیڈنگ کے خاتمے پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔ کیونکہ لوڈ شیڈنگ نے عوام کو شدید مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے۔ اس موقع پر آفتاب شیر پاو نے کہا کہ ان کی جماعت عمران خان کی دعوت پر مخلوط حکومت میں شامل ہو رہی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ صوبے کو مضبوط حکومت کی ضرورت ہے۔ اس لئے عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے ہم نے پی ٹی آئی کے ساتھ مشترکہ حکومت سازی کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت عوام کے فیصلے کے نتیجے میں بن رہی ہے۔ تینوں جماعتوں نے ایک دوسرے کے سیاسی ایجنڈے کا جائزہ لیا ہے اور تینوں جماعتوں نے اتفاق رائے سے ایک ایجنڈے کے تحت صوبے کے عوام کو مسائل و مشکلات سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ جو علاقے دہشت گردی سیلاب اور 2005ء کے زلزلے سے متاثر ہوئے تھے انہیں ترقی کے عمل میں اولیت دی جائے۔ جبکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے متاثرین کے لئے ٹرسٹ کا قیام بھی ضروری ہے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر سراج الحق نے کہا کہ پوری قوم منتخب قیادت کی جانب دیکھ رہی ہے۔ لوگوں نے ووٹ دے کر اپنا کام کر دیا اور اب وہ اس بات کے منتظر ہیں کہ حکومت بدامنی، غربت، جہالت، لوڈ شیڈنگ اور ان جیسے دیگر مسائل کا خاتمے کی جانب قدم بڑھائے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ایک پارٹی ملک کو درپیش چیلنجز کا تنہا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ حکومت اور اپوزیشن کو مل کر عوام کی حالت کو بہتر بنانی ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت ایک ایسا نظام تشکیل دینے کی ہے جس کے تحت کڑے احتساب کو یقینی بنایا جا سکے۔ نیکی آسان ہو اور بدی کے راستے بند کر دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ماضی کو بھول کر روشن مستقبل کی جانب بڑھنا ہے اور اس مقصد کے لئے پارٹیوں سے بالاتر ہو کر سوچنا ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 264825
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش