0
Monday 24 May 2010 08:36

اسرائیل،1975ء میں جوہری ہتھیاروں کی موجودگی کا انکشاف

اسرائیل،1975ء میں جوہری ہتھیاروں کی موجودگی کا انکشاف
لندن:اسلام ٹائمز-اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانوی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے جنوبی افریقہ کو 35سال قبل جوہری ہتھیار فروخت کرنے کی پیشکش کی تھی۔برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے جنوبی افریقہ کو جوہری ہتھیار فروخت کرنے کی پیشکش 1975ء میں کی تھی جس کی دستاویزی ثبوت بھی منظر عام پر آ گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکتیس مارچ 1975ء کو موجودہ اسرئیلی صدر شمعون پیریز جو اس وقت وزیر دفاع تھے،انہوں نے اپنے افریقن ہم منصب پی ڈبلیو بوتھا سے خفیہ ملاقات کی تھی،جس میں اسرائیل نے جنوبی افریقہ کو تین مختلف سائز کے جوہری ہتھیار فروخت کرنے کی پیشکش کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق یہ پہلی سرکاری دستاویز ہے جو ثابت کرتی ہے کہ اسرائیل کے پاس 1975ء میں ہی جوہری ہتھیار موجود تھے اور خفیہ طریقے سے یہ ہتھیار جنوبی افریقہ کو فروخت کرنے کی بھی پیشکش کی گئی تھی۔دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ1975ء میں دونوں ممالک کے سینئر عہدیداروں کے درمیان ہونیوالی ملاقات میں جنوبی افریقہ کے وزیر دفاع پی ڈبلیو اوتھا نے اسرائیلی وزیر دفاع شمعون پیریز سے جوہری ہتھیاروں کی فراہمی کا مطالبہ کیا تھا،جس کے جواب میں انہیں اسرائیلی وزیر دفاع نے تین اقسام کے جوہری ہتھیاروں کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی تھی۔دونوں ممالک کے درمیان عسکری تعلقات کو مضبوط بنانے کا معاہدہ بھی طے پایا تھا جس کی ایک شق معاہدہ کے خفیہ رکھا جانا تھا۔
آج نیوز کے مطابق ایک برطانوی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ اسرائیل نے انیس سو پچھتر میں جنوبی افریقا کو ایٹم بم فروخت کرنے کی پیشکش کی تھی۔اسرائیل اور جنوبی افریقا کے درمیان ایٹمی معاہدے کی دستاویزات برطانوی اخبار کو حاصل ہو گئی ہیں۔اخبارکے مطابق دستاویزات پر دستخط اس وقت کے اسرائیلی صدر شمون پیرس اور وزیر دفاع کے ہیں جبکہ جنوبی افریقا کی جانب سے اس وقت کے وزیر دفاع نے دستخط کیے تھے۔اخبار کا کہنا ہے کہ شمون پیرس نے جنوبی افریقا کو تین اقسام کے جوہری ہتھیار فروخت کرنے کی پیشکش کی تھی۔اسرائیل نے یہ پیشکش جنوبی افریقا کی نسل پرست حکومت کو کی تھی۔
خبر کا کوڈ : 26487
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش