0
Sunday 19 May 2013 18:25

استعفٰی نہیں دونگا، ملک کے مستقبل کا فیصلہ صرف شامی عوام کرینگے، بشار الاسد

استعفٰی نہیں دونگا، ملک کے مستقبل کا فیصلہ صرف شامی عوام کرینگے، بشار الاسد
اسلام ٹائمز۔ شام کے صدر بشار الاسد نے ہفتہ کے روز ارجنٹائن کے ایک روزنامہ «کلارین» Clarin اور ارجنٹائن کی سرکاری نیوز ایجنسی «تلام» Telam کے ساتھ انٹرویو میں شامی صدارت سے اپنی علیحدگی کو فرار کے مترادف قرار دیا اور کہا کہ وہ امریکہ اور غرب کے مقابلے میں کھڑے رہیں گے اور اپنے عہدے سے الگ نہیں ہوں گے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی جانب سے حکومت سے علیحدگی کے مطالبے پر اپنے ردعمل میں شامی صدر کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم کہ امریکی وزیر خارجہ نے شامی عوام سے یہ اجازت لی ہے کہ نہیں کہ وہ میرے حکومت میں رہنے یا جانے کے بارے میں شامی عوام کی جگہ پر فیصلہ کریں۔ بشار الاسد نے تاکید کے ساتھ کہا کہ یہ صرف شامی عوام کو حق ہے کہ وہ 2014ء میں مجھے اپنا صدر باقی رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کریں۔

شام کے صدر نے امریکہ اور روس کے درمیان اس اتفاق رائے کو سراہا جس میں اس عربی ملک سے تشدد کے خاتمے کے لئے سیاسی راہ حل کی بات کی گئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ شام کے بحران کے پرامن خاتمے کے لئے ایک بین الاقوامی کانفرنس بلائی جائے۔ شامی صدر نے کہا کہ دمشق "جینوا2" کے نام سے موسوم اس بین الاقوامی کانفرنس کی حمایت کرے گا، گو کہ ابھی تک ہم اسے کے نتائج کے بارے میں تردید کا شکار ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے واشنگٹن کی نیت پر شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس بات میں تردید ہے کہ بہت سے مغربی ممالک واقعاً شام کے بحران کو پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں اور وہ طاقتیں جو کہ شام میں سرگرم عمل دہشتگردوں کی ہر طرح سے مدد کر رہی ہیں، وہ اس ملک میں جاری بحران کے پرامن خاتمہ کی حمایت کریں گے۔

دیگر ذرائع کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد نے ایک مرتبہ پھر امریکہ اور مغربی دنیا کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ مطالبات کے باوجود وہ آئندہ انتخابات سے پہلے مستعفی نہیں ہونگے۔ صدر بشار الاسد نے ایک انٹرویو میں کہا کہ شام میں صدارتی انتخابات آئندہ برس دوست ممالک کے مبصرین کی موجودگی میں ہونگے۔ انہوں نے جینوا میں بلائی جانے والی امن کانفرنس کا خیر مقدم کیا۔ صدر بشار الاسد کا کہنا تھا کہ دمشق میں کیمیائی ہتھیار استعمال نہیں کیے گئے۔ انہوں نے باغیوں کے ساتھ مذاکرات کو ایک مرتبہ پھر سے مسترد کر دیا۔
خبر کا کوڈ : 265479
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش