0
Friday 24 May 2013 10:46

شہید ہلال کی حراستی ہلاکت کا خدشہ ظاہر، علی گیلانی

شہید ہلال کی حراستی ہلاکت کا خدشہ ظاہر، علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ سید علی شاہ گیلانی نے پلہالن کے نوجوان مفتی ہلال کے بارے میں کہا ہے کہ انہیں خدشہ ظاہر ہے کہ شہید ہلال کو پہلے شاید گرفتار کرلیا گیا اور بعد میں انہیں فرضی انکاؤنٹر کا ڈرامہ رچاکر جاں بحق کردیا گیا، انہوں نے کہا کہ اس صورت میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہوگا، بلکہ پچھلے 23 سال کے دوران یہاں اس طرح کے ہزاروں واقعات پیش آتے رہے ہیں، جن میں نوجوانوں کو حراست میں لیکر ماورائے عدالت قتل کیا جاتا رہا ہے، اپنے بیان میں علی گیلانی نے کہا کہ مفتی ہلال دین کی سوجھ بوجھ رکھنے والا ایک صالح نوجوان تھا، جو اپنی بستی میں ایک درسگاہ چلاتا تھا، جہاں بچوں اور بڑوں کو وہ قرآن کی تعلیمات سے روشناس کراتا تھا، انہوں نے کہا کہ فوج اور ٹاسک فورس اہلکار دینداری کی وجہ سے مفتی ہلال کے پیچھے ہاتھ دھوکر پڑے تھے اور وہ مختلف بہانوں سے انہیں تنگ اور ہراساں کرتے رہتے تھے۔ اس باکردار نوجوان کی زندگی اجیرن بنادی گئی تھی اور اس کو ایک دن کیلئے بھی چین سے نہیں بیٹھنے دیا جاتا تھا، فوج اور پولیس کی طرف سے مسلسل جسمانی اور ذہنی ٹارچر کا نشانہ بنائے جانے کے بعد مذکورہ نوجوان تقریباً ایک سال قبل اپنا گھر بار چھوڑ کر چلا گیا تھا اور جب سے اب تک وہ واپس نہیں لوٹا تھا، کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین نے خدشہ ظاہر کیا کہ مفتی ہلال کو کسی نامعلوم جگہ سے حراست میں لیا گیا تھا اور بعد میں سرینگر لاکر انہیں فرضی جھڑپ میں جاںبحق کردیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 266954
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش