0
Wednesday 29 May 2013 23:32

پشاور دھماکہ دہشتگردوں کیخلاف میٹھی زبان استعمال کرنیوالوں کیلئے ٹیسٹ کیس ہے، علامہ رمضان توقیر

پشاور دھماکہ دہشتگردوں کیخلاف میٹھی زبان استعمال کرنیوالوں کیلئے ٹیسٹ کیس ہے، علامہ رمضان توقیر
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے سربراہ علامہ محمد رمضان توقیر نے کہا ہے کہ پشاور دھماکہ دہشتگردوں کیخلاف میٹھی زبان استعمال کرنیوالوں کیلئے ٹیسٹ کیس ہے۔ پشاور میں شہید ظہیر عباس اور شہید گلشن علی کی نماز جنازہ کے بعد امامیہ کالونی میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پشاور سمیت ملک بھر میں بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے اہل تشیع کو صرف اس جرم میں قتل کیا جارہا ہے کہ وہ یاعلی (ع) اور یاحسین (ع) کا نعرہ لگاتے ہیں۔ پاکستان اور اسلام کے دشمن یہ سن لیں کہ ہم اپنی جانیں تو قربان کرسکتے ہیں لیکن یاعلی (ع) اور یاحسین (ع) کا نعرہ لگانے سے نہیں رک سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حسینیت کو کسی صورت نہیں چھوڑ سکتے۔ شہادت ہمارے لئے سعادت ہے، ہم اپنے آپ کو مردہ اس وقت تصور کریں گے، جس دن یاحسین (ع) کی صداء بلند نہ ہوسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں امن کا نعرہ لگانے والے حکمرانوں بالخصوص عمران خان سے کہتا ہوں کہ امامیہ کالونی میں ہونے والا دھماکہ آپ کی آنے والی صوبائی حکومت کا پہلا تحفہ ہے۔ یہ آپ کیلئے ٹیسٹ کیس ہے، ہم دیکھتے ہیں کہ دہشتگردوں کیلئے میٹھی زبان استعمال کرنے والے کیا اقدامات کرتے ہیں۔ علامہ رمضان توقیر نے مزید کہا کہ اس سے قبل بھی پشاور میں ہمارے نوجوان، ہمارے ڈاکٹرز، ہمارے وکیل شہید ہوچکے ہیں، لیکن حکمرانوں نے کوئی اقدامات نہیں کئے اور نہ ہی کسی ایک دہشتگرد کو سزاء ملی۔
خبر کا کوڈ : 268844
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش