0
Friday 31 May 2013 08:33

آسیہ اور نیلوفر کی برسی پر شوپیاں کشمیر میں ہڑتال، مزار پر فاتحہ خوانی

آسیہ اور نیلوفر کی برسی پر شوپیاں کشمیر میں ہڑتال، مزار پر فاتحہ خوانی
اسلام ٹائمز۔ آسیہ اور نیلوفر کی عصمت دری اور قتل کے مجرم افراد کی پردہ پوشی کا ریاست پر الزام عائد کرتے ہوئے آسیہ کے بھائی اور نیلوفر کے شوہر شکیل احمد آہنگر نے کہا ہے کہ ان دونوں خواتین کو سب سے بہتر خراج عقیدت یہ ہوگا کہ ہند نواز سیاست سے مکمل کنارہ کشی اختیار کی جائے، ان کا کہنا تھا کہ پوری بین الاقوامی برادری اس بات سے باخبر ہے کہ آسیہ اور نیلوفر کی عصمت دری اور قتل میں بھارتی وردی پوش اہلکار شامل تھے اور ریاست کے تمام ادارے بشمول عدلیہ اصل مجرموں کو بچانے میں پیش پیش رہے، ان کا کہنا تھا کہ بھارت ریاست میں بدترین ظلم روا رکھے ہوئے ہیں اور عصمت دری کو ایک جنگی ہتھیار کی طور پر استعمال کیا جارہا ہے، چار سال قبل وحشیانہ طریقے سے قتل کی گئی آسیہ اور نیلوفر کی برسی کے سلسلے میں جمعرات کو شوپیان اور اسکے مضافات میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی اور اس دوران دونوں بھابھی نند کے حق میں اجتماعی فاتحہ خوانی بھی کی گئی، سانحہ کے چار سال مکمل ہونے پر جمعرات کو قصبہ اور اس کے گردونواح کے علاقوں میں مکمل ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں تمام دکانیں اور کاروباری ادارے بند اور ٹرانسپورٹ سرگرمیاں معطل رہیں۔

ہڑتال کا اثر اسکولوں اور سرکاری و غیر سرکاری دفاتر پر بھی دیکھنے کو ملا، ہڑتال کی کال حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے دی تھی، اس صورتحال کی وجہ سے قصبہ کی سڑکوں پر مجموعی طور سناٹا چھایا رہا جبکہ ممکنہ احتجاج کے پیش نظر حفاظت کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، اس مقصد کے لئے اگر چہ اندرون قصبہ پولیس یا فورسز کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی گئی تھی، البتہ قصبے میں داخل ہونے والی سڑکوں پر پولیس کی طرف سے ناکے بٹھائے گئے تھے، اس دوران لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے آسیہ اور نیلوفر کے گھر جاکر ان کے اہل خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جبکہ دونوں کے حق میں اجتماعی فاتحہ خوانی کا بھی اہتمام کیا گیا، آسیہ اور نیلوفر کے مقبرے پر بھی فاتحہ خوانی کی تقاریب منعقد ہوئیں جن میں ان کے رشتہ داروں کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کی خاصی تعداد نے شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 269239
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش