اسلام ٹائمز۔ عالمی مارچ برائے آزادی القدس (گلوبل مارچ ٹو یروشلم 2) میں شرکت کے لئے پاکستان سے چالیس رکنی وفد ترتیب دے دیا گیا ہے جس میں مذہبی و سیاسی جماعتوں کے اہم رہنماؤں سمیت کارکنوں کے نام شامل ہیں۔ ان خیالات کا اظہار فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی ترجمان صابر کربلائی نے میڈیا کو جاری کئے گئے ایک بیان میں کیا۔ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ یوم نکبہ کے بعد فلسطینیوں پر دوسری بڑی مصیبت یوم نکسہ تھی جو کہ اسرائیلی مظالم کے صورت میں جون سنہ1967ء میں نازل ہوئی اور چھ روزہ جنگ کا آغاز ہوا جس کا خاتمہ قبلہ اول بیت المقدس پر غاصب صیہونی قبضے کی صورت میں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ سنہ 1948ء میں نکبہ اور پھر سنہ 1967ء میں نکسہ، یہ فلسطینیوں پر مظالم کا مسلسل سلسلہ رہا جس میں ہزاروں فلسطینی شہید اور ان گنت افراد زخمی ہوئے جبکہ لاکھوں فلسطینی اس دورانیہ میں اپنے ہی گھروں سے محروم کر دئیے گئے جو کہ تاحال دنیا کے متعدد ممالک میں پناہ گزینوں کی زندگی گزار رہے ہیں۔ صابر کربلائی کا کہنا تھا کہ ہم یوم نکبہ اور یوم نکسہ دونوں کو نہیں بھلا سکتے، پاکستان کے غیور اور بہادر عوام ہمیشہ فلسطینیوں کی جدوجہد میں شامل حال رہے ہیں اور اس کا ایک عملی نمونہ گذشتہ برس کی طرح اس برس میں تحریک آزادی القدس میں عملی طور پر شرکت کے لئے چالیس رکنی وفد ترتیب دیا گیا ہے جو 5 جون کو پاکستان سے روانہ ہوکر مصر کے راستے غزہ پہنچے گا اور 7 جون کو گلوبل مارچ ٹو یروشلم 2 میں شرکت کرے گا۔