1
0
Wednesday 5 Jun 2013 07:12

امام خمینی نے ایرانیت کو رد کرکے اسلام کو انقلاب اسلامی کی شناخت قرار دیا، علامہ جواد نقوی

امام خمینی نے ایرانیت کو رد کرکے اسلام کو انقلاب اسلامی کی شناخت قرار دیا، علامہ جواد نقوی
اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفٰی کے سربراہ اور جامعہ عروة الوثقٰی لاہور کے پرنسپل علامہ سید جواد نقوی نے کہا ہے کہ انقلاب اسلامی کو شیعہ انقلاب قرار دے کر سنی کو اور اسے ایرانی انقلاب کہہ کہ پاکستانی شیعہ کو اس سے دور رکھنے کی استعماری سازش کی گئی۔ جامع مسجد محمدی گلبرگ میں امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی برسی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ امام خمینی کا مکتب اسلام ہے اور اسے ہی انہوں نے اپنی اور انقلاب کی شناخت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی نے اسلام کو مکتب نجات سمجھا اور ایران میں عوامی حمایت سے نافذ کرکے دکھا دیا۔ اس میں قومیت کی گنجائش نہیں رکھی۔ وہ ایرانیت کی شناخت کو بھی رد کرتے تھے۔ صرف اسلامی انقلاب اور مسلمانوں کی بات کرتے تھے۔

علامہ جواد نقوی نے ایران کے حالیہ صدارتی انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عبدالرحیم مشائی کے نظریہ مکتب ایران کو رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای اور آیت اللہ مصباح یزدی سمیت تمام علماء نے رد کیا کہ یہ انقلاب اسلامی اور امام خمینی کی فکر کے خلاف ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ایک سازش کے تحت انقلاب اسلامی کے اثرات کو دوسرے ممالک اور مسالک تک پہنچنے سے روکنے کے لئے بڑی سرمایہ کاری کی گئی اور اس مقصد کے لئے سنی سے کہا گیا کہ انقلاب اسلامی ایران شیعہ انقلاب ہے۔ اس سے اہل سنت کا کیا تعلق؟ جبکہ پاکستان میں بسنے والے شیعہ کو یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی یہ تو ایرانی انقلاب ہے، آپ کا اس سے کیا تعلق؟ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 65 سال سے شیعہ سنی اختلافات صرف رسومات پر ہیں، سیاسی اور معاشرتی طور پر دونوں مسالک کے پیروکار اکٹھے ہیں اور قوم پر بے حسی چھائی ہوئی۔
خبر کا کوڈ : 270690
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Iran, Islamic Republic of
امام خمینی کا مکتب اسلام ہے اور اسے ہی انہوں نے اپنی اور انقلاب کی شناخت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی نے اسلام کو مکتب نجات سمجھا اور ایران میں عوامی حمایت سے نافذ کرکے دکھا دیا۔ کیا پاکستان میں عوامی حمایت سے اس انقلاب کا نفاذ ممکن ہے۔؟ اگر ممکن ہے تو کیسے اور اگر ممکن نہیں تو چہ باید کرد؟
ہماری پیشکش