0
Friday 7 Jun 2013 22:53

امت مسلمہ کے درمیان اتحاد و وحدت اور ہم دلی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، سید علی خامنہ ای

امت مسلمہ کے درمیان اتحاد و وحدت اور ہم دلی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، سید علی خامنہ ای
اسلام ٹائمز۔ پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بعثت اور عید مبعث کی مناسبت سے اسلامی جمہوری ایران کے اعلٰی حکام، نمائندوں، اسلامی ممالک کے سفیروں اور بعض شہداء کے معزز و محترم اہلخانہ نے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید خامنہ ای کے ساتھ ملاقات کی۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں عید سعید بعثت کی مناسبت سے مبارکباد پیش کی اور اپنے منصوبہ اور دشمن کے منصوبہ کی شناخت اور ہوشیاری کو موجودہ شرائط میں امت مسلمہ کی سب سے اہم ذمہ داری قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ و اختلاف ڈالنا اور اختلاف کو شعلہ ور کرنا دشمن کا اہم منصوبہ ہے۔ لہذا ایسی شرائط میں عالم اسلام کی سب سے اہم ذمہ داری باہمی اتحاد، ہمدلی، تعاون اور اتفاق پر مبنی ہونی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کہا کہ پیغمبران (ع) کی دعوت اور حق کے پیغام کے مقابلے میں ہمیشہ سے مخالفت، مشکلات اور سختیاں پیش آتی رہی ہیں، لیکن پیغمبر اسلام (ص) کے مقابلے میں یہ مخالفتیں بہت زیادہ سنگين، ہمہ گير و ہمہ جہت تھیں اور ان مشکلات کا سلسلہ مختلف شکلوں میں پیغمبر اسلام (ص) کی عمر شریف کے آخری لمحات تک جاری رہا۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کہا کہ آج بھی اسلام کی آواز اور حق کی صدا کے خلاف پائی جانے والی دشمنی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب مارکسزم اور لیبرالزم جیسے غیر الہی مکاتب، بشریت کے لئے سعادت اور خوشبختی کے اسباب فراہم نہیں کرسکے تو اس وقت تمام دل اور تمام نگاہیں اسلام کی طرف مائل ہوگئی ہیں اور اسلام چونکہ انسان کی عزت، کرامت اور انصاف پسندی کا مرکز بن گیا ہے، لہذا اس کے ساتھ دشمنی بھی اتنی ہی زيادہ شدید اور سنگين ہے۔ 

انقلاب اسلامی ایران کے سربراہ نے پیغمبر اسلام (ص) کی توہین کو اسلام کے ساتھ دشمنی کا ایک آشکار نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بات میں قطعاً کوئی شک نہیں ہے کہ عالمی سطح پر اسلام کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں یقینی طور پر مغربی ممالک کے خفیہ اداروں کی سازش اور ان کا مالی تعاون شامل ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلام کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں بعض تحجر اور جمود پسند مسلمانوں کے اعمال اور رفتار کو تسلط پسند طاقتوں کے لئے بہانے کا باعث قرار دیتے دیا اور کہا کہ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اسلام کی طرف شجاعت، صراحت، صداقت اور عدالت کے ساتھ دعوت دیں اور اس طریقہ سے دلوں کو اسلام کی جانب مبذول اور متوجہ کریں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کہا کہ مسلمانوں کو اسلام کے ساتھ ہونے والی عداوتوں اور دشمنیوں کا اسی طرح ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہیے جس طرح تاریخ میں پیغمبر اسلام (ص) اور مؤمنین نے اسلام کا استقامت اور پائیداری کے ساتھ دفاع کیا ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے امت مسلمہ کو بصیرت، مسلمانوں کے نقشہ راہ اور دشمن کے نقشہ راہ کی شناخت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کا اصلی منصوبہ مسلمانوں کے مختلف مذاہب کے درمیان تعصب، تفرقہ اور اختلاف پھیلانا اور مختلف اسلامی مذاہب کو ایک دوسرے کے خلاف اکسانا اور تحریک کرنا ہے اور اس طرح وہ دشمنی کے اصلی مرکز یعنی غاصب صہیونیوں اور فاسد سرمایہ داری نظام سے امت اسلامی کی توجہ کو منحرف کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ مسلمان سیاستدانوں، دانشوروں، روشنفکروں اور امت مسلمہ کے تمام افراد کو دشمن کے منصوبے کو پہچاننا چاہیے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لئے تدبیر اور حکمت سے کام لینا چاہیے اور کسی اشتباہ اور غلطی کا ارتکاب نہیں کرنا چاہیے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کہا کہ تسلط پسند طاقتیں مسلمانوں کو باہمی اختلافات میں مشغول رکھ کر ان کو اصلی مسائل سے غافل رکھنا چاہتی ہیں اور اسی طرح انھیں پیشرفت اور ترقی سے بھی روکنا چاہتی ہیں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں مغربی استعماری طاقتیں اس ہدف کے پیچھے رہی ہیں اور اب وہ مسلمانوں کی صفوں میں اختلاف ڈال کر اس ہدف کا پیچھا کر رہی ہیں۔ 

انقلاب اسلامی ایران کے سربراہ نے کہا کہ مغربی اور استعماری ممالک انسانی حقوق کے جھوٹے دعوؤں اور جمہوریت کے کھوکھلے نعروں کے باوجود اپنے دامن سے استعمار کے بدنما داغ کو پاک نہیں کرسکتے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ دشمن کے نقشہ راہ پر توجہ رکھتے ہوئے مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ دشمن اور اس کے منصوبے کو بصیرت اور ہوشیاری کے ساتھ پہچانیں اور اپنے نقشہ راہ یعنی باہمی تعاون ، اتحاد، اتفاق اور ہمدلی کے ساتھ اس کا مقابلہ کریں۔
خبر کا کوڈ : 271462
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش