0
Friday 7 Jun 2013 23:18

امریکا میں شہریوں کی ٹیلیفون کالیں ٹیپ کئے جانے کے انکشاف نے ہلچل مچا دی

امریکا میں شہریوں کی ٹیلیفون کالیں ٹیپ کئے جانے کے انکشاف نے ہلچل مچا دی
اسلام ٹائمز۔ امریکا میں شہریوں کی ٹیلی فون کالیں ٹیپ کئے جانے اور انٹرنیٹ ریکارڈ حاصل کئے جانے کی خبروں نے ہلچل مچا دی، اوباما انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فون کال ٹیپ کرنا اور ریکارڈ حاصل کرنا دہشت گردی کے خطرات سے بچنے کا حصہ ہیں۔ امریکی اور برطانوی اخبارات کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی نیشنل سکیورٹی ایجنسی نے سابق صدر بش کے دور میں دیئے گئے ایک خفیہ عدالتی حکم کے تحت نہ صرف کروڑوں امریکی شہریوں کے ٹیلی فون ریکارڈ حاصل کر رہی ہے بلکہ 9 بڑی انٹرنیٹ کمپنیوں کے سرور تک بھی سکیورٹی ایجنسی کی رسائی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سکیورٹی ایجنسی کے پروگرام ”پرزم “کے ذریعے مائیکرو سافٹ، گوگل، فیس بک، یاہو، یو ٹیوب اور اس جیسی دیگر کمپنیوں سے صارفین کی ای میل، تصاویر، آڈیو، ویڈیو اور دیگر تفصیلات حاصل کرتی ہے۔ 

انٹرنیٹ کمپنیوں نے ان خبروں کی تردید کی ہے تاہم ایک امریکی عہدے دار کا کہنا ہے کہ صرف غیر امریکی افراد کی انٹرنیٹ تفصیلات حاصل کی جاتی ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے فون کال ریکارڈ کئے جانے اور انٹرنیٹ کمپنیوں سے صارفین کی نجی معلومات کے حصول کو شہری حقوق کے خلاف قرار دیا ہے اور اس معاملے پر امریکا میں وسیع پیمانے پر بحث شروع ہو چکی ہے۔ دوسری جانب امریکی انتظامیہ نے پروگرام کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر اوباما کی اولین ترجیح امریکا کو محفوظ بنانا ہے، فون کال ریکارڈ کیا جانا اور انٹرنیٹ سے معلومات حاصل کرنا دہشت گردی کے خلاف آلہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 271465
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش