QR CodeQR Code

پاکستان پر یکطرفہ حملہ امریکہ کی اپنی بربادی کا باعث بن سکتا ہے،اسلم بیگ

31 May 2010 13:15

اسلام ٹائمز:سابق آرمی چیف نے کہا کہ ہماری عسکری اور سیاسی قیادت کو امریکہ کو یہ پیغام دینا چاہئے کہ جوش سے نہیں ہوش سے کام لیں،پاکستان کوئی تر نوالہ نہیں ہے


 لاہور:اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق مسلح افواج کے سابق چیف جنرل مرزا اسلم بیگ نے ایٹمی پھیلاﺅ اور شمالی وزیرستان پر آپریشن کی امریکی دھمکیوں کو اپنے قومی مفادات کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت کو امریکہ پر واضح کر دینا چاہئے کہ اپنی حدود میں رہے،دھونس دکھانے کی کوشش نہ کرے۔یکطرفہ حملہ انکی اپنی بربادی کا باعث بن سکتا ہے۔تم افغانستان میں طالبان سے ہارے ہو،عراق سے دوڑے،پھر لبنان میں تمہارے گماشتے منہ چھپاتے پھر رہے ہیں۔پاکستان بھی عراق اور افغانستان کی طرح تمہارا قبرستان بنے گا۔
 وہ گزشتہ روز نوائے وقت سے بات چیت کر رہے تھے۔جنرل مرزا اسلم بیگ نے کہا کہ شمالی وزیرستان کا مسئلہ فوج پر چھوڑنا حکومت کی بہت بڑی ناکامی ہے۔یہ پاکستان کی مسلح افواج کی بہت بڑی فتح ہے کہ اس نے چار ماہ پہلے سوات،دیر اور وزیرستان میں آپریشن مکمل کر دیا۔اب یہاں حکومتی رٹ قائم کرنا اور سیاسی عمل بحال کرنا حکومت کی ذمہ داری تھی۔لیکن اب شمالی وزیرستان میں آپریشن کی بات کی جا رہی ہے۔میں واضح انداز میں قوم کو گواہ بنا رہا ہوں کہ اگر شمالی وزیرستان میں آپریشن کی غلطی کی گئی تو پھر دیر،سوات اور وزیرستان میں فوج کو ملنے والی نیک نامی بدنامی میں بدل جائیگی اور یہ پھر خود کو ایسے جال میں پھنسا لیں گے کہ وہاں سے نکلنا مشکل ہو جائیگا۔
 انہوں نے کہا کہ ہماری تاریخ بتاتی ہے کہ ہم نے مشرقی پاکستان میں جون،جولائی 1971ء میں آپریشن مکمل کر لیا تھا۔لیکن حکومت سیاسی عمل بحال نہ کر سکی اور ہم ڈوب گئے۔1975ء میں، میں خود بریگیڈئر کمانڈر تھا اور ہم نے مریوں اور بگتیوں کیخلاف بلوچستان میں آپریشن مکمل کر لیا تھا اور بھٹو صاحب کو میں نے خوشخبری دی اور کہا کہ ”سر اب آگے آئیں،آپ کا کام ہے“ وہ وعدہ کر کے گئے اور پھر کچھ نہ ہوا۔آج تک حالات کنٹرول نہیں ہوئے۔ 
فوج نے سوات،دیر اور وزیرستان میں آپریشن چار ماہ قبل ہی مکمل کر دیا ہے۔یہاں سیاسی عمل بحال کرنے کی بجائے فوج کو شمالی وزیرستان میں الجھانے کی کوشش ہو رہی ہے۔حکومت خود ذمہ داری لینے کی بجائے فوج کو پھنسانا چاہتی ہے۔اگر آپ شمالی وزیرستان میں فوج کشی ہوئی تو قومی مفادات کی گارنٹی نہیں دی جاسکے گی۔یہی وہ پیغام تھا جو خالد خواجہ لایا تھا۔وہ بارڈر کی اس حویلی میں ٹھہرا،جہاں افغان طالبان بھی تھے اور پاکستانی طالبان بھی،اس نے آکر کہا تھا کہ امریکی عزائم کی تکمیل چھوڑیں،اپنے قومی مفادات یقینی بنائیں،ہم درمیان میں نہیں آئینگے،لیکن اسے راستے سے ہٹا دیا گیا۔
 کس نے ہٹایا،کیونکر ہٹایا؟ وہ یہاں موجود ہیں لیکن مجھے ڈر ہے کہ اگر افغان طالبان اور پاکستانی طالبان مل گئے تو پھر کیا ہو گا؟ ان کی کارروائی بڑی خطرناک ہو گی۔شمالی وزیرستان میں آپریشن دراصل پاکستان میں عدم استحکام اور انتشار کیلئے ہے۔ہمیں آپریشنوں سے جان چھڑا کر سیاسی عمل پر اکتفا کرنا چاہئے۔امریکہ کی دھمکیاں گیڈر بھبھکیاں ہیں۔عراق اور افغانستان سے مار کھانے والے اب پاکستان کو دانت دکھا رہے ہیں۔اگر انہوں نے پاکستان پر یکطرفہ حملے کی جرات کی،تو میں یقین سے کہتا ہوں کہ اسے یہاں لینے کے دینے پڑیں گے اور پھر افغانستان سے واپسی کا راستہ بھی نہیں ملے گا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کو ہماری عسکری اور سیاسی قیادت کو پیغام دینا چاہئے کہ جوش سے نہیں ہوش سے کام لیں،پاکستان کوئی تر نوالہ نہیں ہے۔


خبر کا کوڈ: 27158

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/27158/پاکستان-پر-یکطرفہ-حملہ-امریکہ-کی-اپنی-بربادی-کا-باعث-بن-سکتا-ہے-اسلم-بیگ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org