0
Saturday 8 Jun 2013 23:55
مغربی ممالک نے مسلمانوں پر شمشیر تان رکھی ہے

مسلمانوں کو اتحاد و وحدت کی دعوت الٰہی جبکہ تفرقہ و دشمنی کی دعوت شیطانی آواز ہے، سید علی خامنہ ای

مسلمانوں کو اتحاد و وحدت کی دعوت الٰہی جبکہ تفرقہ و دشمنی کی دعوت شیطانی آواز ہے، سید علی خامنہ ای
اسلام ٹائمز۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے آج صبح (بروز ہفتہ) ایران کے دارالحکومت تہران میں قرآن کریم کے تیسویں بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کرنے والے قاریوں، حافظوں اور اساتید کے ساتھ ملاقات میں اتحاد اور یکجہتی کی حفاظت کو مسلمانوں کے لئے قرآن مجید کا ایک اہم حکم اور دستور قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج مسلمانوں کو اتحاد اور یکجہتی کی طرف دعوت دینے والی ہر آواز اور ہر زبان، الہی آواز اور الہی زبان ہے اور ہر وہ زبان و آواز جو مسلمانوں اور اسلامی مذاہب کے درمیان تفرقہ اور دشمنی پھیلائے وہ شیطانی آواز اور شیطانی زبان ہے۔
 
انقلاب اسلامی ایران کے سربراہ حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے اس ملاقات میں قرآن کریم اور اس کے عزت آفرین اور سعادت بخش تعلیمات کے ساتھ مسلمانوں کی زیادہ سے زیادہ معرفت، انس اور آشنائی کے سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید کا مسلمانوں کو ایک حکم اور خطاب یہ ہے کہ وہ اللہ تعالٰی کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیں اور اس کے ارد گرد سے متفرق نہ ہوں جبکہ اللہ تعالٰی کے اس حکم کے خلاف استعماری طاقتوں کی مسلمانوں کے درمیان نفاق، اختلاف اور قومی و مذہبی تعصب پھیلانے کی تلاش و کوشش اور و جدوجہد جاری ہے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ بعض اسلامی ممالک اور ان کے حکمران دشمنان اسلام کے مکر و فریب کا شکار ہیں، اور یہ دشمن کا کھیل کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد و اتفاق ایک فوری فریضہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بعض مسلمان ممالک میں قتل و غارت، خونریزی، اندھی دہشتگردی اور اس سے متعلق دردناک واقعات کو امت اسلامیہ کے درمیان اختلاف اور تفرقہ کے نتائج قرار دیا، اور کہا کہ اس صورتحال نے غاصب صہیونی حکومت کو آرام و سکون کا موقع فراہم کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج مسلمانوں اور اسلامی حکومتوں کے لئے امتحان کا وقت ہے اور مسلمانوں کو مکمل طور پر ہوشیار رہنا چاہیے۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مغربی ممالک میں اسلامی لہر اور عالم اسلام کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مغربی دشمنوں نے مسلمانوں کے سر پر شمشیر کھینچ رکھی ہے، لہذا مسلمانوں کو اپنے اندرونی اقتدار اور توانائیوں کے عوامل کو مضبوط بنانا چاہیے اور ان عوامل میں مشترکہ نقاط پر توجہ اور اتحاد و یکجہتی سب سے اہم عوامل ہیں۔ 

آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے عالم اسلام کو قرآنی حقائق کے لئے تشنہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں عالم اسلام کی ممتاز شخصیات اپنی حریت پسند آواز کو دوسروں تک پہنچانے کے لئے سوشلسٹ اور کمیونسٹ کے نعروں سے استفادہ کرتی تھیں لیکن اس کے برعکس آج عالم اسلام کے مشرق سے لیکر مغرب تک اگر مسلمان آزادی، استقلال، عزت اور عدل و انصاف کے نعرے لگائیں تو وہ قرآنی نعرے لگاتے ہیں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآنی مقابلوں کے انعقاد کو قرآنی معانی و مفاہیم اور قرآنی حقیقت سے بہتر آشنا ہونے کا ایک وسیلہ قرار دیا، ان کو کہنا تھا کہ قرآنی معارف یاد کرنے اور قرآنی تعلیمات کے سائے میں مسلمان عزت، عظمت، امن و سلامتی کی سربلندی تک پہنچ سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 271730
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش