0
Tuesday 11 Jun 2013 10:21

پولیو قطرے حلال ہیں، علماء نے فتویٰ جاری کیا

پولیو قطرے حلال ہیں، علماء نے فتویٰ جاری کیا
اسلام ٹائمز۔ جمعرات کو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی طرف سے پولیو ویکسی نیشن پر ایک بریفنگ دی گئی اور ان خطرات کا اظہار کیا گیا جنکا بعض سنگدل عناصر کی طرف سے پولیو سے بچاؤ مہم کو سامنا ہے۔ اسلام آباد میں ملکی اور عالمی علماء کے منعقدہ اجتماع نے بعد ازاں فتویٰ جاری کیا کہ پولیو قطرے حلال ہیں۔ 

میڈیا میں اس حوالے سے دو خبریں شائع ہوئی تھیں۔ جن میں سے ایک خبر یہ تھی کہ ملک میں پولیو کے خلاف محاذ پر آنے والے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے پشاور میں ایک پولیو کارکن چل بسیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صورتِ حال بالخصوص خیبر پختونخوا میں کتنی سنگین ہوچکی ہے۔
 
بریفنگ اور فتویٰ لینے کے لئے مقام کے فاصلے پر فرق تصور کیا جاسکتا ہے لیکن عمران خان اور علماء دونوں اچھی طرح اُس مقام پر ہیں جہاں یہ مسئلہ حقیقی طور پر درپیش ہے۔ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کو خیبر پختونخوا میں نہایت نچلی سطح پر حمایت حاصل ہے۔ جس نے انہیں اس قابل بنادیا کہ جہاں انہیں پولیو مخالف مہم ختم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ 

پی ٹی آئی کے سربراہ پیچیدہ تر جوابات پسند نہیں کرتے۔ اس کی بجائے براہ راست معاملے کا سامنا کرنے کو ترجیح دیتے ہیں اور اب یہ ایک بیان ہے کہ بطور سیاستدان یہ خود ان کی ساکھ کے لئے مفید ہوگا کہ وہ عوامی مفاد میں اس پر ردِ عمل دیں۔ جیسا کہ یہ سادہ سا مسئلہ ہے لیکن یہاں کوئی ایسا نہیں جو براہ راست اسے لے۔ 

انسدادِ پولیو مہم کی ناکامی کا مطلب زندگیوں کو سنگین خطرے کی زد پر رکھنا ہے۔ ایسے میں سب کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ چاہے وہ پی ٹی آئی ورکرز ہوں یا اسلام آبا د میں فتویٰ دینے والے مفتی صاحبان، ساتھ ہی یہ بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ علماء پورے ملک بالخصوص خیبر پختونخوا میں کافی اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔ مذہبی علما کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ انسدادِ پولیو مہم کی مقامی سطح پر حمایت کے لیے لازماً اپنا کردا ادا کریں۔ مقامی مساجد لوگوں سے رابطوں کا ایک ذریعہ اور ادارے کی حیثیت رکھتی ہیں۔ اس کے تحت انسدادِ پولیو مہم چلائی جانی چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 272411
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش