0
Tuesday 11 Jun 2013 23:08

معیشت کی بحالی سے دہشتگردی خود بخود ختم ہوجائیگی،اسحاق ڈار

معیشت کی بحالی سے دہشتگردی خود بخود ختم ہوجائیگی،اسحاق ڈار
اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ نون کی حکومت کی جانب سے پہلا بجٹ کل وزیر خزانہ اسحاق ڈار قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔ مالی سال 14- 2013ء کیلئے 35 کھرب حجم کے بجٹ کو 15 کھرب 35 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے، نئے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں دس فیصد اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔ کل پیش کئے جانے والے وفاقی بجٹ 14-2013ء کا حجم لگ بھگ 35 کھرب روپے بتایا جا رہا ہے، جس میں 11 کھرب 49 ارب روپے تو قرضہ جات کی مد میں چلے جائیں گے، جبکہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 24 کھرب 70 ارب اور ترقیاتی بجٹ 11 کھرب 55 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے پیش کئے جانے والے پہلے بجٹ کو 15 کھرب 35 ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے۔ 5 کھرب روپے کا گردشی قرضہ بھی بجٹ خسارے کا حصہ ہے۔ اگلے مالی سال میں قرضہ جات کی مد میں سروسز سمیت کل وفاقی اخراجات قریباً 29 کھرب 4 ارب روپے بتائے جا رہے ہیں۔ 6 کھرب 27 ارب روپے کا دفاعی بجٹ اور 4 کھرب 50 ارب روپے کے پبلک سروسز ترقیاتی پروگرام بھی وفاقی اخراجات کا حصہ ہے۔ وفاقی اخراجات میں 1کھرب 20 ارب روپے فوجیوں کی پینشن اور 51 ارب روپے سویلین کی پینشن بھی وفاقی اخراجات کا حصہ ہیں۔

اسلام آباد میں قومی اقتصادی سروے رپورٹ جاری کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا کہ ٹیکس محصولات میں 350 ارب روپے کی کمی کا سامنا ہے، کل بجٹ میں فائنل فگرز پیش کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 5 سال میں قومی اقتصادی شرح نمو 3 فیصد رہی، آئندہ بجٹ میں 3.4 کے مقابلے میں قومی اقتصادی شرح نمو 6۔3 فیصد رہے گی، ان کا کہنا تھا کہ مرحلہ وار جی ڈی پی کی شرح 7 فیصد تک لے جائیں گے، گذشتہ دو سال میں معاشی حالات بہت مخدوش ہوئے ہیں، معیشت کا سالانہ دو فیصد کمی کا سامنا ہے۔ گزشتہ 5 سال میں 1400 ارب سرکلر ڈیٹ سبسڈی کی مد میں دیئے گئے۔ گردشی قرضوں کا حجم 500 ارب روپے سے زیادہ ہے۔ معاشی صورتحال بہتر بنانے کیلیے سخت فیصلے کرنے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی سے معیشت کو 80 سے 100ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔
خبر کا کوڈ : 272680
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش