0
Wednesday 12 Jun 2013 10:44

کابل، امریکی سفارتخانے کے قریب سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر خودکش حملہ، 17 افراد ہلاک، 39زخمی

کابل، امریکی سفارتخانے کے قریب سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر خودکش حملہ، 17 افراد ہلاک، 39زخمی
اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں حکام کا کہنا ہے کہ کابل میں منگل کو سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر ایک خودکش حملہ آور نے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی جانب جانے والی مرکزی شاہراہ پر بارود سے بھری اپنی گاڑی ایک بس سے ٹکرا دی، جو سپریم کورٹ کے عملے کے اہلکاروں سے کھچا کھچ بھری ہوئی تھی۔  دھماکے کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک اور اور 39 دیگر زخمی ہوگئے۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ خودکش حملے کا ہدف سپریم کورٹ کی عمارت تھی۔ امریکی سفارتخانے کے قریب کئے گئے خوفناک دھماکے میں زخمی اور مرنے والے تمام افراد عام شہری ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق یہ بم دھماکہ سخت سکیورٹی والے دارالحکومت میں دو روز میں دوسرا لیکن گذشتہ 8 ماہ کے دوران سب سے بڑا حملہ ہے۔
 
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنگجوؤں کو ”ظالم ججوں“ جو غیر ملکی طاقتوں کے لئے کام کرتے ہیں، پر حملے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ افغان صدر حامد کرزئی نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دہشت گردی کا ایک اور واقعہ ہے، جس نے ایک بار پھر ظاہر کر دیا ہے کہ طالبان اسلام دشمنوں کی خدمت کر رہے ہیں۔ غیر ملکی خبررساں اداروں کے مطابق کابل میں فوجداری مقدمات میں تفتیش کے سربراہ جنرل محمد ظاہر کا کہنا ہے کہ خودکش بمبار ایک بس سے ٹکرا گیا جو سپریم کورٹ کے عملے کو لے کر جا رہی تھی۔ حکام کا کہنا ہے کہ دھماکہ شام 4 بجے کے قریب ہوا جبکہ افغانستان میں اس وقت باضابطہ طور پر دفاتر کی چھٹی ہوتی ہے۔ 

جنرل ظاہر نے اے ایف پی کو بتایا کہ ایک خودکش بمبار نے اپنی گاڑی، ایک کوسٹر (گاڑی) کے پیچھے سے ٹکرا دی، جس کے نتیجے میں بہت سے عام شہری ہلاک و زخمی ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اس موقع پر موجود تھا، تاہم مزید بات نہیں کرسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک کاربم دھماکہ تھا جس میں براہ راست سپریم کورٹ کی بس کو ہدف بنایا گیا۔ ظاہر کا کہنا تھا کہ تمام ہلاک اور زخمی افراد عام شہری ہیں اور خواتین اور بچے بھی ان میں شامل ہیں، جبکہ زیادہ تر زخمی اور مرنے والے سپریم کورٹ کے عملے کے افراد ہیں۔ 

فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین نے بتایا کہ بین الاقوامی ایئرپورٹ جانے والی مرکزی شاہراہ پر دھماکے کے بعد جائے وقوعہ پر ایک کار کا ملبہ، ایک دوسری میں گھسی ہوئی بسیں اور بکھری ہوئی سوختہ لاشیں دیکھیں۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ خودکش حملے کا ہدف سپریم کورٹ کی عمارت تھی۔ پولیس حکام کے مطابق حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی اس بس کے قریب کھڑی کر دی، جس میں ججوں سمیت سپریم کورٹ کا عملہ گھر جاتا تھا۔ دھماکہ اس وقت ہوا جب سپریم کورٹ میں کام کرنے والے افراد دفتری اوقات ختم ہونے کے بعد اپنے گھروں کو واپس جا رہے تھے۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جنگجوؤں کو ”ظالم ججوں “ جو غیر ملکی طاقتوں کی بولی بولتے ہیں، پر حملے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔

دیگر ذرائع کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی سفارتخانے کے قریب اور سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر بم دھماکے میں پندرہ افراد ہلاک اور 38 زخمی ہوگئے۔ وزارت داخلہ کے کریمنل انوسٹی گیشن کے ادارے کے سربراہ جنرل محمد ظہیر نے کار بم دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ آور نے کابل میں اعلٰی عدالت کے ملازمین کی بس کو کار بم دھماکے سے نشانہ بنایا جس سے پندرہ کے قریب افراد ہلاک اور 38 زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دھماکہ اس مقام پر کیا گیا جب اس کے قریب امریکی سفارتخانہ بھی موجود تھا۔ ادھر عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ انہوں نے جائے وقوعہ پر کار اور بسوں کے ٹکڑے دیکھے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بھی کہا کہ دھماکے کے مقام پر متعدد افراد کو زمین پر پڑے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے، واقعہ کے بعد افغان سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ دھماکے سے امریکی سفارتخانے کو بھی نقصان پہنچا ہے یا نہیں۔
خبر کا کوڈ : 272801
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش