0
Wednesday 12 Jun 2013 13:23

مالی سال 2013-14ء کا بجٹ آج پیش کیا جائیگا

مالی سال 2013-14ء کا بجٹ آج پیش کیا جائیگا
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار مالی سال 2013-14ء کا بجٹ آج پیش کریں گے، آئندہ بجٹ کا حجم 35 کھرب کے لگ بھگ اور خسارہ 16 کھرب ہونے کا امکان ہے۔ اسحاق ڈار نے گذشتہ روز قومی اقتصادی جائرہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ توانائی کا بحران ختم کرنے کے لیے 500 ارب روپے کا گردشی قرضہ دو ماہ میں ختم کیا جائے گا۔ انہوں نے قوم کو یہ نوید بھی سنائی تھی کہ بجلی 6 روپے فی یونٹ مہنگی کرنا پڑیگی، لیکن یہ اضافہ اکٹھا نہیں بلکہ مرحلہ وار کیا جائیگا اور غریب صارفین کا خیال رکھا جائیگا۔ وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ قومی، زرعی اور صنعتی ترقی کیساتھ سرمایہ کاری اور بچت کے اہداف پورے نہیں ہوسکے ہیں۔ پانچ سالوں کے دوران معیشت صرف 3 فی صد کی شرح سے ترقی کرتی رہی۔ قومی قرضے 135 کھرب روپے تک جاپہنچے۔ زرعی ترقی تین اعشاریہ تین اور صنعتی ترقی دو اعشاریہ 9 فیصد رہی۔

اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ محتاط اندازے کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 100 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا۔ آئندہ بجٹ میں بوجھ بڑے لوگوں پر ڈالا جائیگا اور غریبوں کا خیال رکھیں گے۔ وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ قومی آمدن میں ٹیکس کی شرح 9 فی صد سے بھی کم ہے اور ملکی آمدن میں ساڑھے تین سو ارب روپے کی کمی ہوئی ہے جو شرم ناک ہے۔ بجٹ خسارہ رواں مالی سال مجموعی پیداوار کے 8.5 فیصد تک پہنچ سکتا ہے جبکہ ہدف اسے چار اعشاریہ سات فیصد تک محدود رکھنے کا تھا۔ اسحاق ڈار نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 6 ارب ڈالر کے لگ بھگ رہ گئے ہیں اور آئندہ مالی سال بیرونی قرضوں کی بھاری ادائیگیاں بھی کرنا ہے۔ اس لیے قرض اتارنے کے لیے قرض لینے میں کوئی ہرج نہیں۔
خبر کا کوڈ : 272873
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش