0
Tuesday 1 Jun 2010 14:39

جنوبی پنجاب کے 4 اضلاع میں شدت پسندوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

جنوبی پنجاب کے 4 اضلاع میں شدت پسندوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق حکومت نے جنوبی پنجاب کے چار اضلاع میں شدت پسندوں کیخلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ان میں ڈیرہ غازیخان،مظفر گڑھ،رحیم یار خان اور بہاولپور شامل ہیں۔ڈیرہ غازیخان کے پہاڑی علاقے تونسہ شریف کے علاوہ رحیم یار خان کے دریائے سندھ سے ملحقہ علاقے بھی ان میں شامل ہیں۔وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق لاہور میں قادیانی عبادتگاہوں پر حملے اور 100 افراد کی ہلاکت کے بعد کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 
ذرائع کے مطابق بہاولپور میں ایک کالعدم جماعت کا ہیڈکوارٹر ہے،جس میں بڑی تعداد میں تحریک طالبان سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا آنا جانا ہے جبکہ اس کالعدم تنظیم کے سربراہ کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ افغانستان میں مقیم ہیں۔ذرائع کے مطابق لال مسجد آپریشن سے قبل نکل جانیوالے بعض مقامی طالبان لیڈر بھی اسی تنظیم کے قلعہ نما ہیڈکوارٹر میں مقیم ہیں۔وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ابتدائی کارروائی کے دوران فضائیہ کو استعمال نہیں کیا جائیگا۔تاہم پہاڑی علاقوں میں کارروائی کے دوران کسی مشکل کے پیش آنے پر ہر طرح کی کارروائی کی جائیگی۔جبکہ جنوبی پنجاب کے تمام سرحدی علاقوں میں آپریشن کا سلسلہ بڑھایا جائیگا۔لیکن ابتدائی طور پر پہلے چار اضلاع میں کارروائی کی جائیگی۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق ڈیرہ غازیخان سے بارکھان کے درمیان مختلف جگہوں پر شدت پسندوں کے کیمپوں کی موجودگی کی اطلاعات بھی ہیں۔وزارت داخلہ کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ جنوبی پنجاب کے چار اضلاع میں کسی بھی وقت کارروائی کا آغاز کر دیا جائیگا۔خفیہ ایجنسیوں نے ہوم ورک مکمل کرلیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 27295
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش