0
Thursday 13 Jun 2013 12:20

پاراچنار، طلاب مدرسہ آیۃ اللہ خامنہ ای کے زیراہتمام یوم ولادت امام حسین (ع) و برسی امام خمینی (رہ) کا انعقاد

پاراچنار، طلاب مدرسہ آیۃ اللہ خامنہ ای کے زیراہتمام یوم ولادت امام حسین (ع) و برسی امام خمینی (رہ) کا انعقاد
رپورٹ: ایس این حسینی

پاراچنار کی معروف دینی درسگاہ مدرسہ آیۃ اللہ خامنہ ای میں آج ۳ شعبان کو یوم ولادت باسعادت امام حسین علیہ السلام نیز رہبر انقلاب اسلامی امام خمینی (رہ) کی چوبیسویں برسی کی مناسبت سے ایک عظیم الشان اجتماع کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں کثیر تعداد میں عوام کے علاوہ علاقے کی تمام مذہبی اور سیاسی تنظیموں نے شرکت کی۔ اجتماع سے علاقے کے جید علماء کرام و ذاکرین کے علاوہ لوئر اضلاع سے تعلق رکھنے والے اہل سنت علماء کرام نے بھی ولولہ انگیز خطابات کئے۔ اس موقع پر تحریک حسینی کے سرپرست اعلٰی علامہ سید عابد حسین الحسینی، تحریک حسینی کے صدر مولانا منیر حسین طوری، جامعۃ الشہید کے مدرس علامہ عابد حسین شاکری، مولانا سید کوثر حسین شیرازی، اور چارسدہ کے معروف اہل سنت عالم دین مولانا محمد حبیب اللہ نے خطاب کیا۔

علماء کرام نے اپنے خطاب میں اسوہ امام حسین (ع) پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ امام خمینی (رہ) کی عظیم الشان شخصیت پر بھی روشنی ڈالی۔ مقررین نے امام حسین علیہ السلام کی شخصیت کو پوری انسانیت کے لئے نمونہ عمل قرار دیا۔ انہوں نے اپنی تقریروں میں ایران میں اسلامی انقلاب برپا کرنے کو بیسویں صدی کا ایک معجزہ قرار دیتے ہوئے امام خمینی (رہ) کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں اور بھی بہت سے انقلابات برپا ہوئے ہیں، مگر وہ زیادہ دیر تک چل نہ سکے، جبکہ امام کا اسلامی انقلاب اغیار کی جانب سے مسلسل رکاوٹوں اور مخالفتوں کے باوجود ۳۴ سال بعد بھی اسی  آب و تاب کے ساتھ سوئے منزل رواں دواں ہے۔ 

چارسدہ کے عالم دین مولانا حبیب اللہ نے امام حسین (ع) کی شخصیت کو نمونہ عمل قرار دیا۔ اور کہا کہ آج اگر مسلمانان عالم بلکہ پوری دنیا کے انسان امام حسین (ع) کی شخصیت کو اپنے لئے اسوہ عمل قرار دیں تو کوئی وجہ نہیں کہ دنیا سے فسادات، ناامنی اور دہشتگردی کا خاتمہ نہ ہو۔ انہوں نے اہلبیت رسول اللہ (ص) کو ایمان کا جزو قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس کے دل میں اہلبیت علیہم السلام کی محبت نہیں، وہ جنت کی کوئی توقع نہ رکھے۔ مولانا صاحب نے امام خمینی (رہ) کی شخصیت کو اقبال کا مرد مومن قرار دیا۔ 
تحریک حسینی کے صدر مولانا منیر حسین طوری نے مقامی انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بےگناہ لوگوں کو تو گرفتار کرتی ہے جبکہ بار بار یقین دہانیوں کے باوجود کرپشن اور منشیات کے اڈوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ انتظامیہ اس سلسلے میں کارروائی عمل میں لائے، ورنہ ہم خود ہی میدان عمل میں آکر ایسی حرکتوں اور اڈوں کے خلاف عوامی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے انکا خاتمہ کردیں گے۔

آخر میں علامہ سید عابد حسین الحسینی نے اپنے مختصر خطاب میں علاقے کے مسائل کو اجاگر کیا۔ انہوں نے عوام خصوصاً علماء اور تنظیموں کے لیڈران سے گزارش کی، کہ اب الیکشن ختم ہو گئے،  آپس میں رواداری اور برداشت سے کام لو۔ انہوں نے کہا کہ عوام خصوصاً علماء اور دیگر اہم شخصیات الیکشن کے سلسلے میں جس طرح جوش کا مظاہرہ کر رہے تھے، انتخابات میں اپنے حلیف امیدواروں کی خاطر جتنی کوشش کی جا رہی تھی جس میں آپس کی قرابتداریوں کو بھی داو پر لگا دیا گیا۔ اب وقت ہے قومی مسائل کا، انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ بالش خیل، ٹنگئے، اور شورکو وغیرہ کے مسائل کے لئے بھی اتنا ہی جوش و جذبہ لگایا جائے اور رجحان سے کام کیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ طوری بنگش کے محروم عوام کے مسائل حل نہ ہوں۔ انہوں نے قومی اور علاقائی مسائل کی خاطر قیام کے سلسلے میں تمام مذیبی اور سیاسی تنظیموں کے ساتھ بھرپور مالی معاونت کرنے کی یقین دھانی کرا دی۔
خبر کا کوڈ : 273337
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش