0
Thursday 13 Jun 2013 22:24

جی ایس ٹی میں اضافہ واپس نہیں لیا گیا تو احتجاجی تحریک چلائینگے، سندھ تاجر اتحاد

جی ایس ٹی میں اضافہ واپس نہیں لیا گیا تو احتجاجی تحریک چلائینگے، سندھ تاجر اتحاد
اسلام ٹائمز۔ سندھ تاجر اتحاد کے رہنماﺅں نے وفاقی بجٹ 2013ء کو وڈیروں اور جاگیرداروں کا بجٹ قرار دیتے ہوئے جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) میں اضافے کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ جی ایس ٹی میں اضافہ واپس نہ لیا گیا تو سندھ بھر کے تاجر احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیں گے۔ سندھ تاجر اتحاد اور اس میں شامل کراچی سمیت سندھ بھر کے تاجروں کا ہنگامی اجلاس اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد پراچہ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بجٹ 2013ء کا مکمل طور پر جائزہ لیا گیا اور اس میں لگائے گئے ٹیکسز سمیت دیگر امور پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ بعد ازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد پراچہ اور دیگر نے کہا کہ بجٹ 2013ء میں عوامی ریلیف کے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔ رہنماﺅں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ نئی آنے والی حکومت نے حکومت میں آنے سے قبل ہی بجٹ تیار کر لیا تھا اور زمینی حقائق کے برخلاف یہ بجٹ پیش کیا گیا ہے۔
 
تاجر رہنماﺅں نے کہا کہ بجٹ میں جی ایس ٹی کی شرح میں ایک فیصد اضافہ مہنگائی کی شرح میں 5 فیصد اضافے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے تاجروں کے ٹرن اوور پر ٹیکس کی شرح کو نصف فیصد سے بڑھا کر ایک فیصد کر دیا گیا ہے جبکہ بجلی کے بلوں میں وتھ ہولڈنگ ٹیکس کی انکم ٹیکس میں کٹوتی کو بھی ختم کر دیا گیا ہے، جس سے چھوٹے تاجروں کو دھرے ٹیکس ادا کرنے پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کے آتے ہی دوسرے روز اشیاء خوردونوش خصوصاً تیل، گھی، آٹا، چینی اور دالوں کی قیمتوں میں فی کلو 2 روپے سے 10 روپے تک اضافہ ہو گیا ہے اور بجٹ کے پیش کرتے ہی اس کا نفاذ کر دیا گیا ہے۔ ان رہنماﺅں نے کہا کہ یہ بجٹ دراصل جاگیرداروں، وڈیروں اور غیر ملکی ڈونر ایجنسیوں کی ایماء پر بنایا گیا ہے اور اس سے ملک کے 18 کروڑ عوام کو کسی قسم کی کوئی ریلیف نہیں دیا گیا بلکہ اس بجٹ سے عوام مزید مہنگائی اور بے روزگاری کے دلدل میں پھنس جائیں گے۔ 

جمیل احمد پراچہ نے کہا کہ بجٹ 2013ء میں تاجروں اور صنعتکاروں پر ٹیکس میں اضافہ جبکہ زراعت سے وابستہ افراد کے لئے کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بجٹ کی تیاری میں تاجروں، صنعتکاروں اور اسٹیک ہولڈرز سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی اور ایک ائیر کنڈیشنڈ کمرے میں یہ بجٹ بنایا گیا ہے، جس کا مکمل طور پر فائدہ جاگیردار اور وڈیروں کو بہم پہنچایا گیا ہے۔ جمیل احمد پراچہ نے کہا کہ ہم اس بجٹ کو نہ صرف مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں بلکہ حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ جی ایس ٹی میں ایک فیصد اضافے کو فوری طور پر واپس نہ لیا گیا تو کراچی تا کشمور سندھ تاجر اتحاد اور اس میں شامل تاجر تنظیمیں احتجاج کریں گی اور اگر ہمارے احتجاج کے باوجود عمل درآمد نہ کیا گیا تو پھر شٹر ڈاﺅن ہڑتال اور احتجاجی دھرنوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 273416
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش