0
Friday 14 Jun 2013 17:16

وفاقی بجٹ کو عوامی بجٹ قرار نہیں دیا جا سکتا، ڈاکٹر ایس ایم ضمیر

وفاقی بجٹ کو عوامی بجٹ قرار نہیں دیا جا سکتا، ڈاکٹر ایس ایم ضمیر
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک سندھ کے صدر ڈاکٹر ایس ایم ضمیر نے کہا ہے کہ بجٹ خوبصورت الفاظ اور اعداد و شمار سے مزین ضرور ہے مگر اسے عوامی بجٹ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ پرچون کی دکانوں پر بکنے والی اشیاء پر ٹیکس لگا کر عام آدمی کو براہ راست متاثر کیا گیا ہے، جس سے مہنگائی بڑھے گی۔ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے بجائے اس کی شرح بڑھا دی گئی ہے، جی ایس ٹی میں اضافہ عام آدمی کے لئے مزید مشکلات پیدا کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی دفتر میں ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر ایس ایم ضمیر کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنا انہیں مہنگائی کے جہنم میں دھکیلنے کے مترادف ہے۔ بےروزگاری کے خاتمے کے لئے کوئی مربوط پلان نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ خسارے پر قابو پانے کے لئے کوئی اقدام تجویز نہیں کیا گیا جبکہ ٹیکس، بجلی اور گیس چوری روکنے کے لئے کوئی پلان بجٹ میں شامل نہیں ہے۔ ڈاکٹر ایس ایم ضمیر نے مزید کہا کہ گاڑیوں اور پراپرٹی کی ٹرانسفر کو NTN نمبر سے مشروط کر دیا جاتا تو اس سے ٹیکس جمع کرنے میں آسانی ہو سکتی تھی مگر ایسا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں پر انحصار ختم کرنے کے لئے بھی کوئی اقدام تجویز نہیں کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 273604
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش