0
Friday 21 Jun 2013 01:03

بلوچستان کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 15 فیصد تک اضافہ کا اعلان

بلوچستان کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 15 فیصد تک اضافہ کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے 198 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا ہے، جس میں تعلیم اور سماجی شعبے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ جمعرات کی شام کو بجٹ بلوچستان کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پیش کیا۔ بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 43 ارب روپے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کا اندازہ 154 ارب روپے ہے۔ بجٹ کا خسارہ سات ارب چورانوے کروڑ روپے ہے۔ خسارے کو پورا کرنے کے لیے بچت اور سادگی کے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ بجٹ گریڈ ایک سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد جبکہ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جبکہ پینشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ صوبے میں امن و امان کے لیے 16 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جو رواں مالی سال کے مقابلے میں 16 فیصد زیادہ ہیں۔ صوبے میں زراعت کی ترقی کے لیے سرسبز بلوچستان پروگرام شروع کیا جائے گا۔ رواں مالی سال کے بجٹ کے مقابلے میں نئی حکومت نے سماجی شعبوں کے لیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔ 

تعلیم کے لیے 34 ارب 89 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو کہ رواں مالی سال کے مقابلے میں بیالیس فیصد زیادہ ہیں۔ تین سو نئے پرائمری سکولوں کی تعمیر کے اعلان کے علاوہ صوبے کے پانچ ہزار طلبہ کو ملکی اور بین الاقوامی تعلیمی اداروں میں سکالرشپ دی جـائےگی۔ صوبے کے واحد میڈیکل کالج بولان میڈیکل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ تین سو نئے پرائمری سکولز تعمیر کیے جائیں گے جس کے لیے ایک ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ تین سو پرائمری سکولوں کو مِڈل اسکولوں کا درجہ دیا جائے گا۔ اِس مد میں ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ 150 مِڈل سکولوں کو ہائی کا درجہ دینے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کے لیے ایک ارب روپے رکھے گئے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں محکمہ صحت کے لیے 15 ارب 23 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو موجودہ مالی سال کے بجٹ کے مقابلے میں 37 فیصد زیادہ ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اپنی بجٹ تقریر میں 15 نکاتی ترجیحات کا اعلان کیا۔
خبر کا کوڈ : 275414
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش