0
Sunday 23 Jun 2013 16:43

حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ایسی پالیسیاں نہ بنائے جن سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو، وسیم اختر

حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ایسی پالیسیاں نہ بنائے جن سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو، وسیم اختر
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب و ممبر صوبائی اسمبلی اور پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ مہنگائی نے غریب عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ بجٹ کے بعد سے کھانے پینے کی اشیاء پر بھی جنرل سیلزٹیکس کی مد میں اضافی نرخ وصول کیے جارہے ہیں۔ عوام کو نہ تو بجٹ میں کسی قسم کا ریلیف دیاگیا بلکہ ان پر بالواسطہ نئے ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا گیا اور نہ ہی ناجائز منافع خوروں اور گراں فروشوں کی از خود مسلط کردہ مہنگائی سے نجات دلانے کے لئے کوئی اقدام کیا۔ ٹیکس ادا کرنے کے قابل امراء اور مراعات یافتہ اشرافیہ طبقات کی بڑی تعداد ایوانوں میں موجود ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ سابقہ وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا یہ بیان اسمبلی کے ریکارڈپر موجود ہے کہ ''ان منتخب ایوانوں میں بیٹھے ساڑھے گیارہ سو میں ساڑھے آٹھ سو ارکان ٹیکسوں کی مد میں ایک ڈھیلہ بھی سرکاری خزانے میںجمع نہیں کرواتے''۔ آئی ایم ایف، ورلڈ بنک اور امداد کے لئے دنیا کے سامنے کشکول پھیلانے کا سلسلہ جب تک ختم نہیں ہوجاتا پاکستان میں معاشی استحکام نہیں آسکتا۔ لوٹی ہوئی دولت کو وطن واپس لاکر اور حکمران اپنے غیر ضروری اخراجات کو مزید کم کرکے عوام الناس کی معیار زندگی بہتر بناسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کی قیمت میں ایک روپیہ12پیسے فی یونٹ اضافہ کرنا غریب عوام کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے۔ عوام کو بجلی میسر نہیں مگر فیول ایڈجسٹمنٹ شدہ بل باقاعدگی سے ملتے ہیں۔ بجلی کے نرخوں میں اضافہ مہنگائی کی چکی میں پسی عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے اسے فی الفور واپس لیا جائے۔
 
ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزید کہاکہ ایک طرف پاکستان کے70فیصد متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے عوام کو دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں جبکہ دوسری جانب پراپرٹی ٹیکس کو بھی ہر ماہ بجلی کے بلوں میں وصول کرنے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں۔ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ایسی پالیسیاں بنانے سے اجتناب کریں جن سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو۔
خبر کا کوڈ : 276054
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش