0
Saturday 5 Jun 2010 09:05

انقلاب کی بہترین پہچان خود امام خمینی رہ کی شخصیت ہے،سید علی خامنہ ای

انقلاب کی بہترین پہچان خود امام خمینی رہ کی شخصیت ہے،سید علی خامنہ ای
تہران:اسلام ٹائمز-ریڈیو تہران کی ویب سائیٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی انقلاب کا بہترین معیار اور اس کی شناخت خود امام خمینی رہ کی شخصیت اور ان کی تعلیمات کو قرار دیا ہے۔رہبر انقلاب اسلامی نے  امام خمینی کی برسی کے موقع پر ان کے حرم مطہر میں منعقدہ نماز جمعہ کے انتہائی پر شکوہ اجتماع سے خطاب میں جس میں دسیوں لاکھ سوگواروں اور نمازیوں نے شرکت کی،امام خمینی کے مشن اور اصولوں کی تشریح کرتے ہوئے انقلاب کو اس کے راستے سے منحرف کرنے کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک معیار و شناخت متعین کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا اور فرمایا کہ اس سلسلے میں خود امام خمینی کے رہنما اصول ہی سب سے بہترین ملاک و پہچان ہيں۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مسئلہ فلسطین،غزہ کے محاصرے اور بین الاقوامی امدادی قافلے پر اسرائیلی حملے کو عالم اسلام کے اہم ترین مسائل قرار دیا اور فرمایا کہ عالم اسلام کو چاہئے کہ وہ اپنے پورے وجود اور پوری طاقت کے ساتھ صہیونی حکومت کی درندگی کا مقابلہ کرے،رہبر انقلاب اسلامی نے حضرت امام خمینی کے اس تاریخی جملہ کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسرائیل ایک سرطانی ناسور ہے،غزہ کے لئے انسان دوستانہ امداد لے جانے والے بین الاقوامی قافلے پر صہیونی حکومت کے وحشیانہ حملے کو اسرائيل کے غلط اندازے کی علامت قرار دیا اور فرمایا اس کی یہ غلطیاں اور غلط اندازے اس بات کی علامت ہيں کہ یہ حکومت اپنی قطعی تباہی اور نابودی کے قریب پہنچ رہی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے اس خطبے میں این پی ٹی پر نظرثانی اجلاس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ بعض طاقتوں نے اس اجلاس کو اس لئے تشکیل دیا تھا کہ پرامن مقاصد کے لئے ایٹمی ٹیکنالوجی تک قوموں کی رسائی کو محدود کریں اور ان کے سامنے مزید رکاوٹیں کھڑی کریں۔رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مگر اس اجلاس کا نتیجہ اس کے برعکس نکلا اور اجلاس کے دوران پوری دنیا کے ملکوں نے اس بات پر زور دیا کہ جن ملکوں کے پاس ایٹمی ہتھیار موجود ہيں انھیں فوری طور پر نابود کر دیا جانا چاہئے،اس اجلاس میں اسی طرح ایٹمی ہتھیاروں کی ساخت پر مبنی صہیونی حکومت کے اقدامات کی بھی مذمت کی گئی اور اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ پرامن مقاصد کےلئے ایٹمی ٹکنالوجی کا حصول تمام ملکوں کا حق ہے۔جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس اجلاس کا نتیجہ بعض بڑی طاقتوں کے منصوبے کے برخلاف نکلا۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ یہ سب کچھ اسلامی جمہوریہ ایران کی استقامت و پائمردی کی بدولت ممکن ہو سکا ہے۔رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران نے نہ صرف قوموں بلکہ دنیا کی حکومتوں میں بھی یہ جرائت پیدا کر دی ہے کہ وہ امریکہ کے مقابلے میں ڈٹ کر باتیں کرتي ہيں۔
خبر کا کوڈ : 27616
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش