اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں مالی سال دو ہزار تیرہ چودہ کیلئے حکومت کی جانب سے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کیلئے ایک سو اکاون مطالبات زر پیش کئے گئے، جن میں سے بیاسی مطالبات زر پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی آٹھ سو چوبیس تحاریک دی گئیں۔ حکومت کی جانب سے ان کی مخالفت پر بحث کے بعد ایوان نے انہیں کثرت رائے سے مسترد کر دیا۔ سب سے زیادہ کٹوتی کی تحاریک وزارت داخلہ کے بجٹ کے خلاف تھیں۔ ایوان زیریں نے وزارت پٹرولیم کیلئے بہتر کروڑ پینتیس لاکھ چھیالیس ہزار روپے جبکہ وزارت داخلہ کیلئے پیسنٹھ ارب چودہ کروڑ اکسٹھ لاکھ پچیس ہزار روپے کے مطالبات زر منظور کئے۔ دونوں وزارتوں کے مطالبات زر کے خلاف جمع کرائی جانے والی کٹوتی کی ایک سو اکتالیس تحاریک مسترد کی گئیں۔ اجلاس جمعرات کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ آئندہ اجلاس میں فنانس بل کے علاوہ سابقہ مالی سالوں کے اضافی اخراجات کی منظوری دی جائے گی، جس کے بعد بجٹ کی منظوری کا مرحلہ مکمل ہو جائے گا۔