0
Tuesday 25 Jun 2013 23:48

کراچی میں شب برأت عقیدت و احترام کیساتھ منائی گئی، عالم اسلام و پاکستان کیلئے خصوصی دعاوں کا اہتمام کیا گیا

کراچی میں شب برأت عقیدت و احترام کیساتھ منائی گئی، عالم اسلام و پاکستان کیلئے خصوصی دعاوں کا اہتمام کیا گیا
رپورٹ: ایس زیڈ ایچ جعفری

ماہ شعبان کی پندرہویں رات کو شب برأت یعنی قطع تعلق کرنے کی رات کہا جاتا ہے۔ چونکہ اس رات مسلمان توبہ کرکے گناہوں سے قطع تعلق کرتے ہیں اور اللہ تعالٰی کی رحمت سے بےشمار لوگ جہنم سے نجات پاتے ہیں اس لئے اس رات کو شب برأت کہتے ہیں۔ ہر سال کی طرح امسال بھی پاکستان بھر کی طرح شہر قائد میں بھی 15 شعبان شب برأت و شب ولادت باسعادت حضرت امام مہدی (عج) نہایت عقیدت و احترام اور مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی گئی۔ اس موقع پر شہر بھر کی مساجد، امام بارگاہوں سمیت مختلف مقامات پر خصوصی نوافل ادا کئے گئے، علماء کرام نے شب برأت و حضرت امام مہدی (عج) کے حوالے سے فضائل بیان کئے، اجتماعی عبادات، شب بیداری، محافل ذکر و اذکار اور خصوصی دعاﺅں کا اہتمام کیا گیا جس میں عالم اسلام و پاکستان میں امن و سلامتی، ترقی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ مساجد و امام بارہوں میں خصوصی طور پر چراغاں بھی کیا گیا۔ شہریوں نے اس موقع پر نذر و نیاز کا بھی خصوصی اہتمام کیا۔ لاکھوں زائرین نے حضور رحمت دو عالم (ص) کی عظیم سنت مبارکہ پر عمل کرتے ہوئے مرحومین کے ایصال ثواب، فاتحہ خوانی، دعائے مغفرت اور زیارت قبور کے لئے قبرستان گئے۔ اس موقع پر کراچی کے مختلف قبرستانوں کے باہر زائرین قبرستان کی سہولت کیلئے مختلف جماعتوں اور اداروں کی جانب سے استقبالیہ کیمپ، دودھ، پانی، چائے اور شربت کی سبیلیں بھی لگائی گئی تھیں۔ حکومت کی جانب سے بھی شہر بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے سالہائے گذشتہ کی طرح امسال بھی شب برأت اور شب ولادت باسعادت حضرت امام مہدی (عج) کے موقع پر سالانہ مرکزی دعائیہ اجتماع کراچی کی ساحلی پٹی کے مقام پی این ایس بلڈنگ، نیٹی جیٹی پر منعقد کیا گیا۔ شرکائے مرکزی دعائیہ اجتماع سے حجتہ السلام و المسلمین مولانا اصغر حسین شہیدی نے خطاب کیا جبکہ آغا سید مبشر حیدر زیدی نے دعائے کمیل کی تلاوت کی۔ اجتماع میں عالم اسلام و پاکستان اور مستعضعفین جہان کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔  مولانا اصغر شہیدی نے مرکزی سالانہ دعائیہ اجتماع کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہت ہی عظیم اور بابرکت روز ہے کہ جس میں انسان کو پروردگار کی طرف پلٹنے کا موقع ملتا ہے اور اپنے زمانے کے امام کی معرفت کو حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے۔ حدیث میں بھی آیا ہے کہ جو انسان مرا اور اس نے اپنے زمانے کے امام کی معرفت کو حاصل نہیں کیا تو وہ جاہلیت کی موت مرا ہے۔ یعنی گمراہی کی موت مرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شب، یہ روز، وہ عظیم روز ہے جو حضرت امام مہدی آخر الزمان (عج) سے منسوب ہے۔ لہٰذا ہمیں چاہیئے کہ ہم اپنے زمانے کے امام (عج) کی زیادہ سے زیادہ معرفت و شناخت حاصل کریں اور جو آج کے تقاضے ہیں اس کو ہم پورا کر سکیں۔ یعنی جو خاص عبادتیں ہیں جیسے نماز، روزہ، تسبیحات، زیارتیں ہیں یہ تو ہمیں کرنا ہی ہیں لیکن اس سے بھی آگے بڑھ کر ہمیں ان کاموں کی طرف آگے بڑھنا چاہیئے کہ جو تعجیل ظہور امام زمان (عج) کا سبب بن سکیں۔ مولانا اصغر شہیدی کا کہنا تھا کہ ان کاموں میں ادارہ سازی ہے، اصلاح معاشرہ ہے کہ جس کے لئے ہمیں بھرپور انداز میں جامع منصوبہ بندی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیئے۔ ہمیں آج کے زمانے کے تقاضوں مطابق انتہائی کوشش کرنی چاہیئے کہ معاملات کو سمجھیں، تحصیل علم کی طرف خاص توجہ دیں، ان قابلیتوں اور اہلیتوں کو حاصل کریں، ان مہارتوں کو حاصل کریں جو امام زمانہ (عج) کے استقبال کیلئے، ان کے ظہور کیلئے ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم ان کاموں کو اور ان جیسے مزید کاموں کو انجام دے پاتے ہیں تو شاہد ہم بھی کچھ کامیاب ہوئے ہوں کہ امام زمانہ (عج) کے ظہور میں تعجیل کیلئے آگے بڑنے کا سبب بن سکیں انشاءاللہ۔

پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری نے زائرین قبرستان کی سہولت کیلئے لگائے کیمپوں کا دورہ کرتے ہوئے زائرین سے خطاب میں کہا کہ شب برأت میں نیکیوں کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، برکتوں کا نزول ہوتا ہے، خطاوں کو معاف کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان بابرکت راتوں میں خصوصی طور پر پاکستان کی سلامتی، ترقی، خوشحالی، استحکام کیلئے خصوصی دعائیں کرنی چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دین سے دوری کی وجہ سے آج مسلمان دنیا بھر میں رسوا ہو رہے ہیں۔ ثروت اعجاز قادری کا کہنا تھا کہ آج ملک انتہاء پسندی، دہشت گردی، لاقانونیت کی لپیٹ میں ہے، بےگناہ جانوں کے ضیاع اور مسلسل جاری ٹارگٹ کلنگ ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف امن کی بانسری بجانے سے امن کا قیام ممکن نہیں، حکومت اور ریاستی ادارے ٹارگٹ کلرز اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کریں۔

جماعت اہلسنّت کراچی کے تحت بھی شب برأت نہایت عقیدت و احترام اور مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی گئی۔ خصوصی نوافل ادا کئے گئے، علماء کرام نے شب برأت کے فضائل بیان کئے۔ جماعت اہلسنت سندھ کے سینئر نائب امیر علامہ سید حمزہ علی قادری، علامہ محمد اکرم سعیدی، قاضی نورالاسلام شمس، علامہ نسیم احمد صدیقی، محمد احمد صدیقی، علامہ شاہ مظہر الحق قادری، پروفیسر غلام عباس قادری، پیر سید احمد علی شاہ سیفی و دیگر نے خطابات میں پندرھویں شعبان المعظم شب برأت کے فضائل بیان کرتے ہوئے کہا کہ شب برأت بندوں پر رب العالمین کی خاص عنایت و رحمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت مصطفی ﴿ص﴾ کی امتیازی شان ہے کہ اللہ تعالٰی نے شب برأت میں بخشش و مغفرت کا موقع دیا تاکہ بندہ اپنے گناہوں سے سچی توبہ کرے اور اللہ کے بتائے ہوئے راستے پر چلے۔ انہوں نے کہا کہ شب برأت میں حضور رحمت العالمین (ص) نے نگاہ نبوت سے اہل قبور کے حالات کا مشاہدہ فرمایا اور دعائے مغفرت فرمائی جس سے اہل قبور پر سے عذاب دور ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حضور رحمت دو عالم (ص) کی اطاعت میں ہی دنیا و آخر ت کی کامیابی ہے۔ جماعت اہلسنت پاکستان کراچی کے تحت شب برأت میں شہر بھر کے مرکزی قبرستانوں میں زائرین کی رہنمائی کیلئے استقبالیہ کیمپ لگائے گئے۔ جن میں لٹریچر، پھول پتیاں، اصلاحی بیانات کی سی ڈز کو تقسیم کیا گیا۔ جبکہ سانحہ نشتر پارک کے شہداء میلاد النبی (ص) کی قبور پر جا کر فاتحہ خوانی، مغفرت اور درجات کی بلندی کے لئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ 

دارالعلوم مصلح الدین کے مہتمم علامہ شاہ عبدالحق قادری نے میمن مسجد مصلح الدین گارڈن میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شب برأت رحمت و مغفرت کی رات ہے جس میں رب کریم مخلوق پر خصوصی توجہ فرماتا ہے۔ اس رات اللہ تعالیٰ کی رحمت سے بےشمار مسلمان جہنم سے نجات پاتے ہیں اس لئے شب کو شب برأت کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شب برأت میں زیارت قبور حضور رحمت دو عالم (ص) کی عظیم سنت مبارکہ ہے جس کا واضح مقصد یہی ہے کہ مسلمان آخرت کی فکر کریں اور اپنی موت کو یاد کرکے گناہوں سے سچی توبہ کریں۔
خبر کا کوڈ : 276641
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش