0
Thursday 27 Jun 2013 08:07

ناہید خان کا قیادت سے علیحدگی کا مطالبہ، صدر زرداری کے لئے درد سر!

ناہید خان کا قیادت سے علیحدگی کا مطالبہ، صدر زرداری کے لئے درد سر!
رپورٹ: نذیر علی ناظر

پیپلز پارٹی کے ناراض کارکنوں نے بھٹو شہید بینظیر ورکر موومنٹ کے زیراہتمام ایک بار پھر عوامی طاقت کا مظاہرہ ایوان اقبال لاہور میں کیا۔ جس میں سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی پولیٹکل سیکرٹری ناہید خان اور ان کے شوہر سینیٹر صفدر عباسی، پیپلز پارٹی شعبہ خواتین لاہور کی صدر ساجدہ میر سمیت متعدد کارکن نما رہنما ایسے تھے، جہنوں نے بینظیر کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا مگر پارٹی قیادت کو جس قدر تنقید کا نشانہ بنایا، اتنی جرات شاید پہلے کسی نے نہیں کی۔ کہنے کو تو یہ بینظیر بھٹو کی 60 ویں یوم پیدائش کی تقریب تھی مگر پیپلز پارٹی کا روایتی دما دم مست قلندر والا رنگ اس اجتماع میں خوب غالب رہا۔ دھول کی تھاپ پر رقص، دھمال، عوامی شاعر حبیب جالب کے اشعار ان کی بیٹی طاہرہ جالب کی زبانی اس تقریب کا خاصہ تھے۔ 

ناہید خان کی قیادت کو للکار:
ناہید خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ بینظیر بھٹو نے اپنی زندگی عوام میں رہ کر قربان کر دی تھی، مگر اب قیادت بنکرز میں بند ہو کر رہ گئی ہے۔ ان کا کارکنوں سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کی تین صوبوں میں شکست کے ذمہ دار ٹیم کے کپتان کی حثییت سے آصف علی زرداری ہیں۔ ناہید خان نے مطالبہ کیا کہ صدر آصف علی زرداری کو اگر ذوالفقار علی بھٹو کے خاندان سے ذرا بھی عقیدت ہے تو پارٹی کی بہتری کے لیے وہ خود اور ان کے خاندان کے افراد پیپلز پارٹی سے خود کو علیحدہ کرلیں، تاکہ ورکرز اپنی قیادت کا انتخاب خود کریں۔ 

ورکرز موومنٹ کی سربراہ ناہید خان نے کہا کہ بینظیر بھٹو کی روح کارکنوں کے ساتھ ہے، اور یہ کہہ رہی ہے کہ پیپلزپارٹی کو غاصبوں اور لٹیروں سے آزاد کروائیں، پیپلز پارٹی کسی کی جاگیر نہیں ہے۔ انہوں نے کارکنوں کو جذباتی انداز میں کہا کہ قافلہ حسینی لیکر عوام میں جاو اور بی بی زینب سلام اللہ علیہا کا کردار ادا کرو، کیونکہ ہر کارکن پیپلز پارٹی کا وارث ہے کہ اس کے بانی چیئرمین سابق ذوالفقار بھٹو نے کارکنوں سے کہا تھا کہ ایک بھٹو وہ ہیں اور دوسرا بھٹو ہر کارکن اور عوام ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے کارکنوں کی قربانیاں ایم کیو ایم، اے این پی اور مسلم لیگ قاف کے ہاتھوں فروخت کر دی ہیں۔ 

پارٹی رجسٹریشن:
پیپلز پارٹی کی ناراض رہنما نے کہا کہ پارٹی کارکنوں کی شناخت ختم کر دی گی ہے اور پارٹی قیادت ان لوگوں کے ہاتھوں میں ہے جن کا پیپلز پارٹی سے دور کا بھی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے میاں نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کہتے تھے کہ بینظیر بھٹو میری بہن ہیں تو ان کے قاتلوں کو بے نقاب کرکے سزا دلوائیں۔ ناہید خان نے اعلان کیا کہ وہ پیپلز پارٹی کی کارکنوں کے نام رجسڑیشن تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔ 

 صفدر عباسی: 
سینیٹر صفدر عباسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کو حکمرانوں نے نہیں صدر آصف علی زرداری نے ختم کر دیا ہے۔ انہوں  نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو لاہور سے ختم کرنے والوں کے دعوئے جھوٹے ہیں۔ ایوان اقبال میں بینظیر بھٹو کی سالگرہ میں اکٹھے ہو کر کارکنون نے 1970ء کی پیپلز پارٹی بحال کر دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر آصف علی زرداری نے پانچ سالہ اقتدار پورا کیا اور نگران حکومت بھی اپنی مرضی کی بنوالی مگر پیپلز پارٹی کا صفایا کر دیا ہے۔ 

سابق رکن پنجاب اسمبلی، پیپلز پارٹی شعبہ خواتین لاہور کی صدر ساجدہ میر نے کہا کہ پارٹی کو تباہ کرنے میں صدر زرداری اور ان کے ذاتی دوستوں کا بڑا ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تباہ حال پیپلز پارٹی کی بحالی صرف کارکنوں کی تحریک سے ہوگی۔ اب نئے سرے سے نظریاتی بنیادوں پر پیپلزپارٹی کو بحال کریں گے۔ 

قراردادیں:
بینظیر بھٹو کے یوم پیدائش کی تقریب میں تین قراردادیں بھی پیش کی گیئں۔ جن میں ناہید خان کے پیپلز پارٹی کی اپنے نام رجسٹریشن کے لیے الیکشن کمشن میں درخواست دائر کرنے کے عمل کو سراہا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ الیکشن کمشن نے بدنیتی کی بنیاد پر پیپلز پارٹی کی رجسٹریشن سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ کے نام کرکے دو افراد کی ڈمی تنظیم بنا دی ہے۔ کارکن پاکستان پیپلز پارٹی کی رجسٹریشن کے لیے قانونی اور سیاسی جنگ جاری رکھیں گے۔ 

دوسری قرارداد میں کہا گیا کہ جب تک پاکستان پیپلز پارٹی کی ناہید خان کے نام رجسٹریشن کا عمل مکمل نہیں ہوتا مرکزی، صوبائی اور ضلعی سطح پر بھٹو شہید بینظیر ورکرز موومنٹ کی تنظیم سازی کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ جسے رجسٹریشن کے بعد پیپلز پارٹی میں تبدیل کر دیا ہے۔ 

تیسری قرارداد میں صدر آصف علی زرداری کو پیپلز پارٹی کی حالیہ انتخابات میں شکست کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے خاندان سمیت پارٹی امور سے علحدہ ہونے کا مطالبہ کیا گیا۔ یہ بھی کہا گیا کہ آصف علی زرداری کی موجودگی میں پیپلز پارٹی کا ووٹر واپسی کا اعلان نہیں کرے گا۔ لہٰذا ان کی پارٹی قیادت سے علیحدگی پیپلز پارٹی کے مستقبل کے لئے ضروری ہے۔ تقریب میں سردار حر بخاری، چوہدری محمد اسلم، جہانزیب صدیق، بشریٰ سرفراز اور دیگر رہنماوں نے بھی خطاب میں پارٹی قیادت پر سخت تنقید کی۔
خبر کا کوڈ : 276763
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش