0
Friday 28 Jun 2013 02:17

گلگت بلتستان میں دہشتگردی شیعہ سنی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے، علامہ امین شہیدی

گلگت بلتستان میں دہشتگردی شیعہ سنی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ اس خطے میں دہشت گردی شیعہ سنی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے تحت منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشرے میں امن قائم کرنا علماء اور امراء یعنی سرکاری اور بااثر افراد کا کام ہے۔ اس کانفرنس کا مقصد بھی یہی تھا کہ ہم مل کر بیٹھیں، کوئی راہ حل سوچیں اور لائحہ عمل ترتیب دیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے درمیان نظریاتی اختلافات ہیں جو کہ چودہ سو سال سے ہیں اور قیامت تک رہیں گے۔ مگر ہمیں اپنے مشترکات دیکھنے ہیں۔ ہمارے 95 فیصد مشترکات ہیں، البتہ پانچ فیصد اختلافات ہیں لیکن ہمیں مشترکات کی طرف جانا ہے۔ رہبر کبیر امام خمینی (رہ) نے ہمیں بتایا ہے کہ جو سنی شیعہ اختلافات کی بات کرتا ہے وہ استعمار کا ایجنٹ ہے اور رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے کہا کہ جو اہلسنت کے مقدسات کی توہین کرتا ہے وہ شیطان کی زبان بولتا ہے اور انہوں نے اسے حرام قرار دیا ہے۔ ہم اہلسنت کے ساتھ ملتے ہیں اور نماز پڑھتے ہیں۔

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ اس خطے میں دہشت گردی شیعہ سنی نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے۔ میرے پاس رپورٹ موجود ہے کہ اسرائیل کے شہر تل ابیب میں ایک تین روزہ کانفرنس ہوئی اور مسلم شناس لوگوں کو بلایا گیا اور پوچھا گیا کہ شیعہ سنی کو کیسے لڑایا جاسکتا ہے۔ ہمیں کچھ عملی اقدامات کرنے ہیں، اس کے لئے ہمیں ایسا فورم بنانا ہے جو نہ شیعہ ہو اور نہ سنی بلکہ اس میں تمام مسالک کے لوگ اکٹھے ہوں۔ اس کے علاوہ سیاسی پارٹیز کے اکابرین کو بھی اپنے خطے اور مستقبل کی نسلوں کو بچانے کے لئے اکٹھے بیٹھنا چاہیئے۔ ایسا فورم ہو جس میں ہر پارٹی کا نمائندہ ہو اور ہر ماہ اکٹھے بیٹھیں اور ہمیں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں جانا چاہیئے اور عوام کو پیغام دینا چاہیے، اچھے اکابرین کو اکٹھے بیٹھنا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 277468
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش