0
Saturday 29 Jun 2013 00:12

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کھٹائی میں پڑ گئے

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کھٹائی میں پڑ گئے
اسلام ٹائمز۔ نئے قرض کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے۔ آئی ایم ایف نے بجلی پر سبسڈی اور ٹیکس نظام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی سطح مذاکرات کے پانچویں دور میں وزارت خزانہ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، بورڈ آف انویسٹمنٹ، اسٹیٹ بنک، وزارت تجارت اور اکنامک افئیرز ڈویژن کے حکام نے بریفنگز دیں۔ وزیرخزانہ نے مذاکرات کے آغاز پر کہا تھا پرانا قرض اتارنے کیلئے اپنی شرائط پر نیا قرض لیا جائے گا تاہم ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے نئی حکومت کو بجلی کی قیمتوں میں ششماہی اضافے، مالیاتی پالیسی سخت کرنے اور شرح سود میں اضافے کی تجاویز دیں جبکہ ٹیکس نیٹ میں اضافے اور ٹیکس ہدف 2475 ارب روپے کو بھی حقیقت سے دور قرار دیا۔ وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف سے 5 ارب ڈالر کا نیا قرض نہ ملنے کی صورت میں عالمی مارکیٹ میں بانڈز کے اجراء، اتصلات کی 800 ملین ڈالر کی ڈوبی رقم کی واپسی اور دوست ممالک سے تیل کی مؤخر ادائیگیوں پر خریداری کے لئے حکمت عملی بنانا شروع کر دی ہے۔
خبر کا کوڈ : 277699
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش