0
Sunday 30 Jun 2013 00:35

تعلیم دشمنوں نے لکی مروت میں 2 سکولوں کو تباہ و برباد کردیا

تعلیم دشمنوں نے لکی مروت میں 2 سکولوں کو تباہ و برباد کردیا
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع لکی مروت میں نیم قبائلی علاقے کے قریب دو پرائمری سکولوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے خلاف جنگ کے دوران ساڑھے سات سو سے زائد سکولوں کو تباہ کیا جا چکا ہے۔ پولیس کے مطابق ضلع لکی مروت میں غزنی خیل تھانے کی حدود میں نامعلوم افراد نے دو پرائمری سکولوں کو دھماکہ خیز مواد سے تباہ کر دیا ہے۔ ایک سکول کو پہاڑخیل پکا کے مقام پر نشانہ بنایا گیا۔ جس میں دو کمرے اور ایک برآمدہ تباہ ہوا۔ دوسرا پرائمری سکول بھی غزنی خیل تھانے کی حدود میں ہی واقع ہے۔ جس میں تین کمرے اور ایک برآمدہ مکمل تباہ ہوگئے ہیں۔ لکی مروت میں شدت پسندوں کی کارروائیوں میں بھاری نقصانات ہوئے ہیں۔ جن میں شاہ حسن خیل میں والی بال کھیلنے والے لڑکوں کے قریب خود کش دھماکہ اور لکی مروت پولیس تھانے پر حملہ نمایاں ہیں۔

لکی مروت میں گزشتہ ایک سال کے دوران دہشتگردوں کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ جس میں سکولوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق ضلع لکی مروت میں 2009ء سے اب تک ایک درجن سے زیادہ سکولوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ خیبر پختونخوا میں سکولوں پر حملوں کا سلسلہ گزشتہ پانچ سالوں سے جاری ہے اور سرکاری حکام کے مطابق اب تک صوبے میں ساڑھے سات سو سکول تباہ کیے جا چکے ہیں۔ جن میں چھ سو سے زیادہ سکولوں کو ملاکنڈ ڈویژن میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ حکومت کا یہ دعویٰ رہا ہے کہ اڑھائی سو سکولوں کی مرمت کا کام شروع کیا جا چکا ہے۔ جن میں کچھ کو مکمل کر دیا گیا ہے لیکن بڑی تعداد میں تباہ شدہ سکولوں کی مرمت کا کام شروع نہیں کیا جا سکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 278011
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش