0
Monday 1 Jul 2013 11:23

ہزارہ ٹاون خودکش دھماکہ، شہداء کی تعداد 30 ہوگئی، شہر میں ہڑتال، بازار بند، فضا سوگوار

ہزارہ ٹاون خودکش دھماکہ، شہداء کی تعداد 30 ہوگئی، شہر میں ہڑتال، بازار بند، فضا سوگوار
اسلام ٹائمز۔ گذشتہ روز کے ہزارہ ٹاوٴن دھماکے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 30 ہوگئی۔ واقعے کیخلاف شہر میں ہڑتال، بازار بند جبکہ فضا سوگوار ہے۔ کوئٹہ کے ہزارہ ٹاوٴن میں خودکش دھماکے کے مزید دو زخمی اسپتال میں چل بسے، جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 30ہوگئی، ایس پی کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی۔ دھماکے کے خلاف آج کوئٹہ شہر کی فضاء سوگوار ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں شٹرڈاون ہڑتال کی جا رہی ہے، جبکہ واقعہ کا مقدمہ بروری روڈ تھانے میں درج کر لیا گیا ہے۔ گذشتہ رات ہزار ہ ٹاون کے علاقے علی آباد میں خودکش حملے میں نو خواتین اور چار بچوں سمیت اٹھائیس افراد جاں بحق جبکہ ساٹھ سے زائد زخمی ہوگئے تھے، اس افسوسناک واقعہ کے خلاف ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی، شیعہ کانفرنس، مجلس وحدت مسلمین سمیت مختلف تنظیموں نے شہر میں سوگ اور شٹرڈاون ہڑتال کا اعلان کیا تھا، جس کے نتیجے میں علمدار روڈ، جناح روڈ، ہزارہ ٹاون، کیرانی روڈ، باچاخان چوک، مشن روڈ، شاہراہ اقبال، لیاقت بازار سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں کاروباری مراکز بند ہیں اور شہر کی سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم ہے۔ دوسری جانب واقعہ میں جاں بحق افراد کی میتوں کی تدفین کا فیصلہ ابھی تک نہیں کیا جاسکا۔ لواحقین کے مطابق تدفین کا فیصلہ اکابرین کے مشورے سے کیا جائیگا، تاہم واقعہ کا مقدمہ متعلقہ بروری روڈ تھانے میں درج کر لیا گیا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں 28 افراد کی شہادت کے بعد فضا سوگوار ہے، ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کی کال پر شہر میں شٹر ڈاؤن، بارہ گھنٹے بعد مقدمہ درج کر لیا گیا۔ کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں ہونے والے خودکش حملے میں 10 خواتین اور 3 بچوں سمیت 28 افراد شہید اور 60 زخمی ہوگئے۔ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی کال پر آج شہر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے۔ گذشتہ روز ابو طالب روڈ پر امام بارگاہ کے قریب خودکش حملہ اس وقت کیا گیا جب نماز ادا کی جا رہی تھی۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ شہر بھر میں اس کی آواز سنی گئی۔ دھماکے سے کئی دکانیں بھی تباہ ہوگئیں۔ دھماکے کے بعد مقامی لوگوں نے ہوائی فائرنگ کی تھی۔ ایف سی اور پولیس نے دھماکے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کیا، جہاں سے بعد میں ان کو سی ایم ایچ منتقل کر دیا گیا جہاں پر پانچ زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ 
تحقیقاتی ٹیموں نے دھماکے کی جگہ سے خودکش حملہ آور کا سر، بال بیرنگ، نٹ بولٹ قبضے میں لے لئے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ عین نماز کے وقت زوردار دھماکہ ہوا۔ اس وقت بازار میں کافی رش تھا جس کی وجہ سے نقصان زیادہ ہوا۔ سی سی پی او کوئٹہ میر زبیر محمود نے کہا ہے کہ خودکش حملہ آور سائیکل پر سوار تھا، جسے امام بارگاہ کے گیٹ پر روکا گیا تو اس نے تلاشی کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ سکیورٹی خدشات کے باعث کوئٹہ ایکسپریس کو آگے جانے سے روک دیا گیا۔ ٹرین آج کسی وقت روانہ ہوگی۔ ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کی کال پر آج کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی۔ جعفریہ الائنس نے دھماکے پر تین دن جبکہ عزاداری کونسل نے سات روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 278400
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش