QR CodeQR Code

سانحہ داتا دربار کے ملزموں کا 3 سال بعد بھی گرفتار نہ ہونا حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے،ناموس رسالت محاذ

1 Jul 2013 19:08

اسلام ٹائمز:وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ دہشت گردی کے ملزموں کا گرفتار نہ ہونا سوالیہ نشان ہے، رہنماؤں کوئٹہ خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے مجرموں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔


اسلام ٹائمز۔ تحفظ نامو س رسالت محاذ لاہور کے زیر اہتمام جی او آر میں وزیر اعلی ہاؤس 7 کلب روڈ کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا گیا اور 3 سال بعد بھی سانحہ داتا دربار کے ملزموں کی عدم گرفتاری پر احتجاج کیا گیا۔ دھرنے کی شرکاء نعرے لگا رہے تھے’’ داتا تیرے جانثار بے شمار بے شمار، داتا ہم شرمندہ ہیں تیرے مجر م زندہ ہیں۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ سانحہ داتا دربار کو تین سال گزر جانے کے باوجود ملزمان کی عدم گرفتاری پنجاب حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت اور گڈگورنس کے منہ پر طمانچہ ہے اور دیگر مزارات اولیاء پر بھی خودکش حملوں میں کئی بے گناہ لوگوں کو شہید کیا گیا ہے لیکن آج تک کوئی بھی ملزم اور ماسٹر مائنڈ گرفتار نہ ہونا سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ سانحہ نشتر پارک، سانحہ عبداللہ شاہ غازی، سانحہ بری امام، سانحہ پاکپتن، سانحہ دربار حیدر سائیں، ڈاکٹر سرفراز نعیمی، علامہ خرم رضا قادری اور دیگر علمائے اہلسنت کی شہادت و دیگر سانحات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ ملزموں کو جلد از جلد گرفتار کر کے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا جائے اور انہیں کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں میٹرو بس منصوبہ کی آڑ میں مزارات اولیاء کی مسماری اور ان بزرگوں کے نام کی مساجد کی تعمیر میں مجرمانہ تاخیر کے خلاف پنجاب حکومت کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ پنجاب حکومت اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے فوری طور پر مساجد کو تعمیر کروائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ برما اور دیگر ممالک میں مسلمانوں کے بہیمانہ قتل عام پر حکمرانوں کی خامو شی قابل مذمت ہے۔ اس موقع پر مولانا محمد علی نقشبندی، مولانا مجاہد عبدالرسول خان، علامہ ذوالفقار ہاشمی، علامہ عطاء الرحمان، پیر بشیر یوسفی، پیر جنید نقشبندی، مفتی عمران حنفی، مفتی کریم خان، علامہ مرتضی علی ہاشمی، پیر شفیق کیلانی، مولانا اعجاز اشرفی، علماء کرام ودیگر کارکنان بھی شریک تھے۔ اس موقع پر قراردادیں بھی پیش کی گئیں جن میں مطالبہ کیا گیا کہ شرکاء نے داتا دربار دھماکے کے مجرموں کی گرفتاری، مزارات اولیاء اور علمائے اہلسنت کی فول پروف سیکیورٹی، ڈاکٹر سرفراز نعیمی شہید اور خرم رضا قادری شہید کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا، عدلیہ ممتاز حسین قادری کے مقدمے کو فورا سنے اور تاخیری حربے ختم کیے جائیں، کوئٹہ میں ہونے والے خودکش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مجرموں کو گرفتار کیا جائے۔


خبر کا کوڈ: 278597

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/278597/سانحہ-داتا-دربار-کے-ملزموں-کا-3-سال-بعد-بھی-گرفتار-نہ-ہونا-حکومت-منہ-پر-طمانچہ-ہے-ناموس-رسالت-محاذ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org