0
Monday 1 Jul 2013 20:59

علی حیدر گیلانی سمیت تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جامع پالیسی بنانے کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان

امن و امان کو بہتر بنانے کے لئے حکومت اور ایجنسیوں کو اپنا فرض ادا کرنا چاہیئے، یوسف رضا گیلانی
علی حیدر گیلانی سمیت تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جامع پالیسی بنانے کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ اب تک نہ کسی نے ان کے بیٹے کے اغواء کی ذمے داری قبول کی نہ ہی کوئی رابطہ ہوا۔ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں علی حیدر گیلانی سمیت تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جامع پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔ ملتان میں پیپلزپارٹی کے راہنما سید یوسف رضا گیلانی سے اظہار یکجہتی کیلئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان گیلانی ہاوٴس ملتان پہنچے اور سابق وزیراعظم سے ان کے مغوی بیٹے کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ علی حیدر گیلانی کی بازیابی کیلئے ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کی جائے گی۔ دہشتگردی ایک قومی مسئلہ ہے جس سے نمٹنے کیلئے قومی پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مغربی سرحدوں پر تین دہائیوں سے خون بہہ رہا ہے۔ علی حیدر گیلانی کے اغواء پر افسوس اور تشویش ہے۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کہتے ہیں، مولانا صاحب نے جمہوری عمل کو آگے بڑھانے میں بھرپور کردار ادا کیا۔ ملتان میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ علی حیدر گیلانی کے اغواء پر افسوس ہے۔ فضل الرحمان سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا علی حیدر کے سلسلے میں ابھی تک کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ دونوں رہنماؤں کا کہنا ہے کہ امن و امان کو بہتر بنانے کے لئے حکومت اور ایجنسیوں کو اپنا فرض ادا کرنا چاہیئے۔ 

جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے وفاقی سطح پر کمیٹی بنانے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن سے قبل طالبان مذاکرات کی پیشکش کا مثبت انداز میں جواب نہیں دیا گیا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صرف صوبوں پر سکیورٹی کی ذمہ داریاں ڈالنا کافی نہیں بلکہ  وفاقی سطح پر بھی اقدامات کرنے ہونگے۔ اس موقع پر یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ہمارے دور حکومت میں کی گئی ترامیم سے ہی ممکن ہوا ہے کہ اب مزید قانون سازی کی جا رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 278633
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش