0
Thursday 4 Jul 2013 19:01

پاکستان کیخلاف عالمی سازشیں عروج پر پہنچ چکی ہیں، فضل الرحمن

پاکستان کیخلاف عالمی سازشیں عروج پر پہنچ چکی ہیں، فضل الرحمن
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ مصر میں انقلاب کے مقاصد کیا ہیں، یہ صورت حال لمحہ فکریہ ہے، ایک جمہوری حکومت کا تحتہ الٹنا غیر جمہوری عمل ہے، یہ بین الاقوامی سازشوں کا حصہ ہے۔ وہ لاہور میں پارٹی راہنماؤں اور وفود سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا محمد امجد خان، مفتی ابرار احمد، مولانا امیر زمان اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مصر میں فوجی مداخلت جمہوریت پر شب خون ہے اور اعتدال پسند مذہبی قوتوں کیلئے بڑا دھچکا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ بین الاقوامی دنیا فوجی اقدام کو مسترد کر دے۔ انہوں نے کہا کہ مصر میں یہ اقدام شدت پسندوں کی دلیل کو مضبوط کرے گا کہ فوج اور سیکولر لابیز مغربی حمایت کی وجہ سے اسلامی دنیا میں سیکولر ازم کے فروغ کیلئے اقتدار بلواسطہ یا بلا واسطہ اپنے پاس رکھنے کی خواہاں ہیں۔ 

مولانا نے مغربی دنیا پر زور دیا ہے کہ اسلامی دنیا میں اعتدال پسند مذہبی قوتوں کا راستہ روکنے سے شدت پسندی اور عسکریت پسندی کو فروغ ملے گا، لہذا اسلامی دنیا میں فوج آمروں کی حمایت کی روش ترک کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا مصر میں فوجی بغاوت مذہبی اور سیکولر حلقوں کے درمیان انتہائی ٹکراؤ کا ماحول پیدا کر سکتی ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ڈرون حملوں کے ذریعے جہاں بین الاقوامی اصولوں اور ضابطو ں کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں وہاں بین الاقوامی اصولوں کو بھی روندا جا رہا ہے، پہلے سے زخمی ملک شدید زخمی کیا جا رہا ہے، ملک کی سلامتی پر ہو نیوالے حملوں پر عالمی ضابطے بنانیوالے بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں حالانکہ انہیں اپنا حق ادا کر نا چاہیئے، ڈرون حملے بدترین دہشت گردی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشکلات میں گھرے پا کستان کو مزید مشکلات کا شکار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے نئی حکومت کیلئے چیلنج ہیں، ان حالات کا مقابلہ باہمی اتحاد سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان واقعات پر عالمی اداروں سے بات کرنے کی ضرورت ہے صرف احتجاج کافی نہیں۔ 

مولانا فضل الرحمن نے کوئٹہ، کراچی اور پشاور میں ہونے والی دہشت گر دی کے واقعات کی شدید مذمت کی اور کہا ہے کہ صوبائی حکومتیں قیام امن کیلئے فوری اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کیخلاف عالمی سازشیں عروج پر پہنچ چکی ہیں، پاکستان اس وقت بیرونی اور داخلی خطرات میں گھر چکا ہے، دشمن ان نازک حالات سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بدترین لوڈشیڈنگ نے لوگوں کا سکون چھین لیا ہے، کار خانے فیکٹریاں تو بند ہو رہی ہیں اب دکانیں بھی بند ہونے لگی ہیں اور عوام تلملا اُٹھے ہیں اور بچوں کی چیخیں نکل گئی ہیں، نئی حکومت کو اس سنگین بحران کے حل کے لئے سب سے پہلے عملی طور پر اقدامات کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بدترین لوڈشیڈنگ نے صنعت تجارت کے ساتھ ساتھ گھریلو پہیہ بھی جام کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو بجلی کے بحران سے چھٹکارے کے لئے فوری اقدامات کرنے ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 279648
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش