0
Friday 5 Jul 2013 16:00

پاک فوج کا طالبان کے حوالے سے ’’ تھری ڈی ‘‘ پالیسی برقرار رکھنے کا فیصلہ، سیکورٹی ذرائع

پاک فوج کا طالبان کے حوالے سے ’’ تھری ڈی ‘‘ پالیسی برقرار رکھنے کا فیصلہ، سیکورٹی ذرائع
اسلام ٹائمز۔ پاک فوج نے کالعدم تحریک طالبان اور قبائلی علاقوں کے حوالے سے " تھری ڈی " پالیسی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سکیورٹی ذرائع نے روزنامہ دنیا کو بتایا کہ کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے حکومت سے مذاکرات میں دلچسپی ظاہر کرنے کے باوجود پاک فوج کی پالیسی کسی صورت تبدیل نہیں کی جائے گی۔ سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور حکومت کے درمیان قطر طرز کے مذاکرات کی توقع نہیں رکھنی چاہئے تاہم پاک فوج نے طالبان کے حوالے سے تھری ڈی ’’ ڈائیلاگ، ڈویلپمنٹ اور ڈیٹرنس ‘‘ پالیسی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فوج کسی بھی ایسے گروہ کے ساتھ بات چیت کرنے کے حق میں نہیں جو پاکستان کے آئین اور قانون کو تسلیم نہیں کر رہا۔ ذرائع نے بتایا کہ پاک فوج کی اولین ترجیح یہ ہے کہ اگر کوئی پاکستان کے آئین اور قانون کو تسلیم کرتے ہوئے مذاکرات کی میز پر آتا ہے تو اس سے بات چیت کی جائے، ماضی میں پاک فوج نے کئی طالبان گروہوں کے ساتھ بات چیت کی جو کافی حد تک کامیاب بھی رہی اور اس بات چیت کے نتیجے میں کئی طالبان ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہوئے۔

ذرائع نے بتایا کہ بات چیت کے ساتھ ساتھ فوج قبائلی علاقوں میں ترقیاتی منصوبے جاری رکھے گی اور عوامی فلاح کے نئے منصوبے بھی شروع کئے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ فوج مذاکرات اور ترقیاتی منصوبے کے ساتھ ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنائے گی کہ قبائلی علاقوں میں حکومت کی رٹ بھی برقرار رکھی جائے اور حکومت کی رٹ کو یقینی بنانے کے لئے فوج دہشتگردوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ پاک فوج نے اپنے نئے ڈاکٹرائن میں انٹرنل سکیورٹی کو بھارت سے بھی زیادہ خطرناک قرار دے رکھا ہے اور یہ کہ پاکستان سے دہشتگردی کے خاتمے تک فوج کا ڈاکٹرائن تبدیل نہیں کیا جائے گا۔ ذرائع نے تسلیم کیا کہ انٹرنل سکیورٹی کے خطرات فوج کے لئے بڑا چیلنج ہے اور اس پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 279891
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش