0
Wednesday 10 Jul 2013 12:39

لداخ میں چینی فوج پھر داخل مقامی لوگوں کو بھگایا، عارضی بنکر تہس نہس

لداخ میں چینی فوج پھر داخل مقامی لوگوں کو بھگایا، عارضی بنکر تہس نہس
اسلام ٹائمز۔ لداخ خطے میں چینی فوج کی دراندازی کے تازہ واقعہ میں پیپلز لبریشن آرمی کے اہلکاروں نے دولت بیگ سیکٹر میں مبینہ طور بھارتی حدود میں داخل ہوکر نہ صرف مقامی لوگوں کو ہندی زبان میں دھمکایا بلکہ کئی بنکروں کو تہس نہس کرنے کے علاوہ فوج کی طرف سے نصب کئے گئے خفیہ کیمرے بھی توڑ پھوڑ کے بعد اُکھاڑ پھینکے، بعد میں کیمروں کا ٹوٹا پھوٹا سامان ایک فلیگ میٹنگ کے دوران بھارتی فوج کو لوٹا دیا گیا، گذشتہ کئی برسوں کے دوران لداخ خطے میں چینی فوج کی طرف سے بھارتی علاقوں میں دخل اندازی کے واقعات اگرچہ کوئی نئی بات نہیں ہے، تازہ واقعہ میں 17 جون کو چینی فوج کے اہلکاروں پر مشتمل ایک گشتی پارٹی لائن آف ایکچول کنٹرول پر ڈی او بی سیکٹر کے چومور نامی علاقہ میں اِس پار داخل ہوئی اور وہاں نصب خفیہ کیمروں کی توڑ پھوڑ کرنے کے بعد ان کو اکھاڑ پھینکا، ان میں سے کچھ اہلکار ہندی زبان میں بات کررہے تھے اور انہوں نے مقامی لوگوں کو یہ کہتے ہوئے دھمکاکر وہاں سے چلے جانے کیلئے کہا کہ یہ ان کا علاقہ ہے۔

چینی فوجی اہلکاروں نے بھارت کی طرف سے قائم کی گئی کئی نگرانی چوکیوں کو تہس نہس بھی کیا، خفیہ کیمروں کا ٹوٹا پھوٹا سامان چینی فوجی اہلکار اپنے ساتھ لے گئے تھے اور بعد میں 3 جولائی کو اس معاملے پر دونوں طرف کے فوجی افسران کے درمیان چوشول علاقہ میں ایک فلیگ میٹنگ منعقد ہوئی جس کے دوران وہ سامان بھارتی فوج کو لوٹا دیا گیا، معلوم ہوا ہے کہ نئی دہلی اور بیجنگ کے درمیان ایک سمجھوتے کے تحت بھارتی فوج نے چوشول علاقہ میں گشت کا سلسلہ بند کردیا ہے، واضح رہے کہ 15 اپریل کو چینی فوج سے وابستہ نصف کمپنی یعنی 50 سے زائد اہلکار لیہہ لداخ میں ہند چین سرحد کے دولت بیگ سیکٹر میں حقیقی لائن آف کنٹرول عبور کرتے ہوئے بھارتی حدود میں داخل ہوگئے جہاں انہوں نے خیمے نصب کرکے عارضی چوکیاں قائم کیں، چینی فوج کے اہلکاروں نے 19 کلو میٹر اندر بھارتی علاقہ میں نہ صرف عارضی چوکیوں کا قیام عمل میں لایا بلکہ بڑے پتھروں پر چینی زبان میں ’’چین‘‘ کے الفاظ تحریر کئے۔
خبر کا کوڈ : 281416
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش