0
Friday 12 Jul 2013 16:44

کراچی میں ہونیوالی خون ریزی پر سندھ حکومت کی کارکردگی لمحہ فکریہ ہے، اسلم غوری

کراچی میں ہونیوالی خون ریزی پر سندھ حکومت کی کارکردگی لمحہ فکریہ ہے، اسلم غوری
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام سندھ کے سیکرٹری اطلاعات اور ترجمان محمد اسلم غوری نے کہا ہے کہ کراچی میں جاری خون ریزی پر صوبائی حکومت کا رویہ قابل مذمت ہے اور حکومت قاتلوں اور دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کے بجائے اپنے دفاع میں لگی ہوئی ہے اور عوام کے بہنے والے ناحق خون پر سیاست کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ کراچی شہر دن بدن بھوتوں کا مسکن بنتا جا رہا ہے خوفزدہ عوامی چہرے ہر جگہ پر موجود ہیں۔ اپنے ایک بیان میں محمد اسلم غوری نے کہا کہ لوگ پریشان ہو کر ایک دوسرے سے کراچی کے مستقبل پر بات کرنے لگے ہیں۔ انڈسٹریز بند ہو چکی ہیں اور تاجر اپنا کاروبار سمیٹ کر کراچی سے منتقل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو دن بدن غیر محفوظ ہونے کا احساس پیدا ہو رہا ہے جبکہ پولیس اصل مجرموں کے بجائے ایسے لوگوں کو گرفتار کرکے مقدمات بنا کر جیل میں بند کر دیتی ہیں جو لاوارث ہوں اور اُن کا کوئی پرسان حال نہ ہو۔ محمد اسلم غوری کا کہنا ہے کہ کراچی کی جیلوں میں بہت سے لاوارث لوگ قیدی بنا کر ڈال دیئے گئے ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہونے والا ٹارگٹڈ آپریشن بھی متنازعہ ہوتا جا رہا ہے اور آپریشن کے باوجود اور لاء اینڈ آرڈر کنٹرول کرنے والے اداروں کے بلند و بانگ دعوﺅں کے باوجود روزانہ 15 سے زیادہ جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے۔

محمد اسلم غوری نے کہا کہ عروس البلاد کراچی میں دہشت گرد اور بھتہ خور ایک دوسرے کے علاقوں پر قبضہ کرنے کیلئے حملہ آور ہیں۔ لیاری میدان جنگ بن چکا ہے۔ ہزاروں غریب لوگ جان بچانے کیلئے حب اور بدین منتقل ہو چکے ہیں لیکن وزراء اور سندھ کی حکومت صرف اپنے بچاﺅ تک ہی محدود ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیاری میں عوام کو پینے کا پانی، بجلی کے علاوہ جانوں کے لاے پڑے ہوئے ہیں۔ متحارب فریق ایک دوسرے پر دستی بموں اور راکٹوں سے حملے کر رہے ہیں اور حکومت خاموش تماشائی نظر آرہی ہے۔ سیکریٹری اطلاعات جے یو آئی سندھ نے کہا کہ وزیراعلیٰ ہاﺅس اور گورنر ہاﺅس پر کنٹینر لگا کر راستہ بند کر دیا جاتا ہے جس سے شہر کی باقی تمام سڑکوں پر ٹریفک جام ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسی جمہوری حکومت ہے جو عوام کے جمہوری حقوق یعنی احتجاج تک کو برداشت نہیں کر رہی ہے۔ لوگ اپنے پیاروں کی لاشیں کندھوں پر رکھ کر اگر ان ذمہ داروں کو انکی ذمہ داری کا احساس نہ دلائیں تو کہاں جائیں۔ انہوں نے سندھ حکومت سے کہا کہ وہ نئی آل پارٹیز بلانے کے بجائے پرانے والی آل پارٹیز کانفرنسز کے فیصلوں پر عمل درآمد کر لیں تو سندھ اور کراچی کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھا جا سکتا ہے اور حالات درست کئے جا سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 282334
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش