0
Monday 15 Jul 2013 09:40

کشمیری نوجوان کی ممبئی میں ہلاکت پر احتجاج

کشمیری نوجوان کی ممبئی میں ہلاکت پر احتجاج
اسلام ٹائمز۔ 6 جولائی کو ممبئی میں لاپتہ ہوئے پرویز احمد تیلی کی موت کی خبر پھیلتے ہوئے اتوار کو شہر خاص کے بیشتر حصوں میں کشیدگی پھیل گئی اور متعدد مقامات پر مشتعل مظاہرین اور قابض فورسز کے درمیان پُرتشدد جھڑپیں ہوئیں جس کے دوران خشت باری ہوئی اور آنسو گیس کے گولے پھینکے گئے، ان واقعات میں کئی افراد زخمی ہوئے، شہر خاص میں اس وقت کہرام مچ گیا اور صورتحال کشیدہ ہوئی جب ممبئی میں لاپتہ نوجوان کی لاش آبائی گھر واقع نواب بازار پہنچائی گئی جس دوران مرحوم کے بھائی نے الزام لگاتے ہوئے کہاکہ اس کے بھائی کو دوران حراست قتل کیا گیا، اس واقعے کے خلاف شہر خاص میں ہمہ گیر ہڑتال کے دوران احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے، ادھر ڈی آئی جی وسطی کشمیر سید افہاد المجتبیٰ نے کہا کہ ریاستی پولیس ممبئی پولیس کے ساتھ رابطے میں ہے اور مذکورہ نوجوان کی گمشدگی کے بعد کس طرح موت واقع ہوئی اس کے تمام حقائق منظر عام پر لائے جائیں گے۔
 
35 سالہ پرویز احمد تیلی ولد مرحوم محمد سلطان ساکنہ قلمدان پورہ نواب بازار جو کہ بنگلور میں کشمیر آرٹس نامی شو روم میں بطور سیلز مین کام کر رہا تھا، چھٹیوں کے سلسلے میں وادی واپس آیا تھا اور 2 ماہ گھر میں قیام کرنے کے بعد 2 جولائی کو کام کے سلسلے میں واپس بنگلور کی طرف روانہ ہوا، اس سلسلے میں مذکورہ شخص کے بھائی فردوس احمد نے بتایا کہ پرویز سیدھے بنگلور ہی کام کے سلسلے میں جارہا تھا تاہم گھر والوں کے اسرار پر اسے پہلے ممبئی جانا پڑا جہاں اسے اپنے قریبی رشتہ داروں کو شال وغیرہ پہنچانے تھے۔
خبر کا کوڈ : 283080
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش