0
Monday 15 Jul 2013 21:12

لوڈشیڈنگ کا خاتمہ، خیبر پی کے حکومت نے آج ڈیڈ لائن دیدی 15 سالہ پرانا مسئلہ ہفتوں یا مہینوں میں حل نہیں ہو سکتا، خواجہ آصف

لوڈشیڈنگ کا خاتمہ، خیبر پی کے حکومت نے آج ڈیڈ لائن دیدی 15 سالہ پرانا مسئلہ ہفتوں یا مہینوں میں حل نہیں ہو سکتا، خواجہ آصف
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے رات گئے ایک بیان میں کہا کہ وہ بجلی لوڈشیڈنگ کے مسئلہ پر عوام کے ساتھ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پی کےکے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے اور اسے اپنے حصہ کا بجلی کا پورا کوٹہ نہیں مل رہا ہے۔ جس کی وجہ سے ناروا لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سحر و افطار میں بجلی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے اعلانات کئے گئے لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔ اس سلسلے میں آج وفاقی وزیر پانی وبجلی اور سیکرٹری سے بات کروں گا اس کے باوجود مسئلہ حل نہ ہوا تو میں بھی عوام کے ساتھ احتجاج میں شریک ہوں گا۔

دریں اثناءچیف ایگزیکٹو پیسکو طارق سدوزئی نے کہا ہے کہ صوبے کو بجلی کا پورا حصہ مل رہا ہے تاہم شیخ محمدی پشاور گرڈ سٹیشن تباہ ہونے کی وجہ سے بجلی کی مکمل سپلائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیسکو اہلکار دن رات محنت کرکے عوام کو بجلی کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ بجلی کے نظام کو اپ گریڈ کیا جائے جو گزشتہ10 برسوں کا جوں کا توں ہے‘ انہوں نے کہا کہ صوبہ کو اس کے حصہ کی ایک ہزار نو سو میگاواٹ بجلی مل رہی ہے۔ قبل ازےں پشاور سے منتخب ہونے والے تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی نے بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ پیسکو انتظامیہ پشاور سمیت صوبہ بھر میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند کرے بصورت دیگر تحریک انصاف نہ صرف آج بھرپور احتجاج کرے گی بلکہ عوام کو سڑکوں پر لاکر پیسکو (واپڈا) ہاﺅس پشاور کا گھیراﺅ کرنے سے بھی دریغ نہیںکرے گی احتجاجی مظاہرے کی قیادت وزیر اعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک ،صوبائی وزراءاورارکان اسمبلی خود کریں گے انھوں نے چیف ایگزیکٹو پیسکو کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کامطالبہ بھی کیا یہ مطالبہ وزیر اعلی کے معاون خصوصی و پی کے ون سے منتخب رکن اسمبلی ضیاءاللہ آفریدی، پی کے تھری سے جاوید نسیم ، پی کے فور سے عارف یوسف اور پی کے گیار ہ سے اشتیاق اُرمڑ نے پشاور پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی انہوںنے الزام لگایا کہ پیسکو چیف مخصوص سیاسی جماعت کی خاطر پی ٹی آئی کو دیوار سے لگانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ضمنی انتخابات میں ہمارے لیے مشکلات پیداکر رہے ہیں لیکن ہم ان کو بتاتا چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی نے عوام سے جتنے بھی وعدے کیے ہیں وہ پورا کرکے دکھائیں گے بجلی کا اپنا حصہ لینے کیلئے مرکز پر دباﺅ ڈالیں گے اور ہماری آوازکو نہ سنا گیا تو ہم مرکز کے خلاف بغاوت کرنے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔ ہمارا صوبہ اس وقت 4800میگا واٹ بجلی پیدا کر رہا ہے جبکہ ہماری ضروریات صرف 2300میگا واٹ ہے لہذا مرکزی حکومت ہمارے حقوق پر ڈاکہ نہ ڈالے انہوںنے مطالبہ کیا کہ واپڈا پشاور میں قائم شیڈو کامحکمہ کوئی کارکردگی نہیں دکھا رہا لہذا شیڈو کی جانب سے جاری کیے گئے تمام لائسنس منسوخ کیے جائیں اور اس کے افسروں کو بھی ہٹایا جائے۔ پشاور کے صارفین باقاعدگی سے بل ادا کرتے ہیں لیکن پھر بھی انہیں اذیت ناک لوڈشیڈنگ سے دوچار کیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ اگر بجلی کہیں بازار میں بکتی ہوتی تو ہم لا کر عوام کو فراہم کر دیتے‘ یہ 15 سالہ پرانا مسئلہ ہے ہفتوں، مہینوں میں حل نہیں ہوسکتا مہینوں نہےں سال لگیں گے۔ ایک ماہ کے دوران بجلی کی پیداوار میں ڈھائی سے تین ہزار میگا واٹ کا اضافہ کیا ہے لیکن اسکے ساتھ طلب بھی بڑھی ہے، عوام سے اپیل ہے کہ وہ بجلی کی بچت کریں۔ جن علاقوں میں بجلی کے بلوں کی ریکوری کی شرح انتہائی کم ہے انہیں بجلی کی فراہمی کی فہرست میں بھی سب سے آخر میں رکھا گیا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرکلر ڈیٹ کی مد میں 360ارب روپے کی ادائیگی اور پیداوار بڑھانے کے لئے دوسرے اقدامات سے گزشتہ پندرہ سے بیس روز میں ہماری استعداد بڑھی ہے۔ ہفتہ کو ہماری پیداوار 15170میگاواٹ کوپہنچ گئی تھی ہم نے اسے 45منٹ تک بر قرار ررکھا ہے جسکے بعد یہ دوبارہ 14800 میگا واٹ پر آ گئی۔ اس خلیج کو کم کرنے کے لئے کوئی حتمی بات تو نہیں کی جا سکتی لیکن میں اتنا بتانا چاہتا ہوں کہ ہم لوڈ شیڈنگ کے موثر خاتمے کی طرف چل نکلے ہیں۔ میں عوام کو کوئی غلط امیدیں نہیں دلانا چاہتا ،یہ پندرہ سالہ پرانا مسئلہ ہے یہ ہفتوں ‘ مہینوں میں حل نہیں ہو سکتا اسکے لئے سال لگیں گے اور ہم اپنے منشور کے مطابق تین سال میں عوام کو اس سے نجات دلائیں گے۔ حکومت کے اعلان کے مطابق سحر ‘افطار اور تراویح میں کہیں بھی لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی اگر کہیں اس طرح کا کوئی مسئلہ درپیش ہے تو یہ تکنیکی وجوہات ہیں جس میں ٹرانسفارمز کی خرابی‘ بوسیدہ ٹرانسمیشن لائنیں اور گرڈ میں مسئلہ ہو سکتا ہے۔ ان علاقوں میں ضرور لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے جہاں لوگ بل ادا نہیں کرتے اور پاکستان میں کئی ایسے علاقے ہیں جہاں بستی کی بستیاں بل ادا نہیں کرتیں اور ان علاقوںکو بجلی کی فراہمی کی فہرست میں سب سے آخر میں رکھا گیا ہے۔ عوام کو امید رکھنی چاہیے کہ ہمارے دور میں حالات بہتر ہوئے ہیں، کئی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ میں کمی آئی ہے میں اعتراف کرتا ہوں کہ کئی مقامات پر کمی نہیں آئی لیکن ہم درستگی کی طرف چل نکلے ہیں۔ ہم پیداوار بڑھاتے ہیں تو طلب بھی بڑھی ہے لیکن اس میں بچت کی جائے جہاں دس بلب جل رہے ہیں انہیں کم سے کم کیا جائے۔ ہم نے سی این جی ‘ فرٹیلائزر سمیت دیگر سیکٹرز میں گیس کی بندش کر کے بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس کو گیس فراہم کی ہے اگر کہیں ایسا ممکن نہیں تو وہاں پر تیل کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے تاکہ عوام کو رمضان المبارک میں تکلیف نہ ہو۔ مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری جنرل اقبال ظفر جھگڑا نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کرنا ہر کسی کا جمہوری حق ہے مگر تحریک انصاف سیاست چمکانا چاہتی ہے۔ شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے دور میں پنجاب کے ساتھ ہونیوالی ناانصافی کیخلاف احتجاجی کیمپ لگایا مگر آج کسی صوبے کے ساتھ لوڈشیڈنگ سمیت کسی معاملے پر امتیازی سلوک اور ناانصافی نہیں ہو رہی۔ حکومت لوڈشیڈنگ کے خاتمے کےلئے تمام وسائل استعمال کر رہی ہے تمام صوبوں میں یکساں لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ مسلم لیگ ن قومی جماعت ہے اور ہم تمام صوبوں کو نہ صرف ساتھ لےکر چلنا چاہتے ہیں بلکہ تمام صوبے ہمارے لئے برابر ہیں اور خیبر پی کے میں رہنے والے عوام کسی دوسرے ملک کے نہیں بلکہ پاکستانی ہیں اور ان کے ساتھ لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر امتیازی سلوک کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

سوہدرہ سے نامہ نگار کے مطابق خواجہ آصف نے کہا کہ عوام کے مسائل کا ادراک ہے احتجاج انکا حق ہے پندرہ سال سے مسلط مسائل کو چند دنوں میں حل نہیں کر سکتے۔ حکومت سنجیدگی سے کام کر رہی ہے عوام وقت اور ہمارا ساتھ دیں مسائل کو بتدریج حل کریں گے۔ سوہدرہ پریس کلب کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے بجلی کی پیداوار کے نئے وسائل کے ساتھ حکومت کو واپڈا کرپشن، بجلی چوروں کی کثیر تعداد، عدم ادائیگی بل اور لائن لاسز جیسے مسائل کا سامنا ہے حکومت اکیلے ان کا خاتمہ نہیں کر سکتی۔ بجلی چوروں کی نشاندہی عوام کا فرض ہے بجلی چور مافیا خود ہی باز آ جائیں ورنہ ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائےگا۔ میڈیا کا بھی فرج ہے کہ وہ ایسی مہم چلائے کہ بجلی چوری قابل نفرت و حقارت کے طور پر سامنے آئے اور معاشرہ کے یہ بدکردار افراد عوامی دباﺅ پر اس جرم سے کنارہ کش ہو جائیں۔ میاں نواز شریف کا دورہ چین اور دوست ممالک سے مسلسل رابطے توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے انتہائی موثر ثابت ہوئے، ان کے ثمرات اور نتائج سامنے آنے کے لئے کچھ عرصہ چاہئے۔ ہم جھوٹے وعدے کریں گے نہ ہی عوام کو اندھیرے میں رکھےں گے میں پھر کہتا ہون کہ عوام چند مہینوں میں لوڈ شیڈنگ کے مکمل خاتمہ کا خیال ذہن سے نکال دیں ہم دن رات کام کریں گے اور پاکستان کو اس عذاب سے ضرور چھٹکارا دلائیں گے۔ اپوزیشن کے کچھ انتہائی معتبر سیاستدان ہم سے چند دنوں میں ان باتوں کا مطالبہ کر رہے ہیں جنہیں وہ پانچ سال میں پانچ فیصد بھی حل نہیں کر سکے۔ یہ انتہائی مضحکہ خیز ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے وزیراعلیٰ خیبر پی کے کی جانب سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کرنے پر کہا ہے کہ احتجاج کرنا ان کا حق ہے تاہم جب احتجاج کیا جائیگا تو دیکھیں گے ابھی صرف اعلان کیا گیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق پرویز خٹک نے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید سے رابطہ کیا اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے آگاہ کیا اور کہا کہ صوبے کو اس کا حق ملنا چاہئے۔ غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ قبول نہیں۔
خبر کا کوڈ : 283422
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش