0
Thursday 18 Jul 2013 12:58

سندھ میں گورنر راج یا ایمرجنسی کی کوشش کی گئی تو "دم دما دم مست قلندر" ہوگا، ترجمان بلاول ہاﺅس

سندھ میں گورنر راج یا ایمرجنسی کی کوشش کی گئی تو "دم دما دم مست قلندر" ہوگا، ترجمان بلاول ہاﺅس
اسلام ٹائمز۔ بلاول ہاوس کے ترجمان اعجاز درانی نے کہا ہے کہ سندھ میں گورنر راج کی خواہش کسی "دیوانے کا خواب" ہے اور ایسے غیر آئینی بیانات پر پاکستانی عوام اعلیٰ عدالتوں کے از خود نوٹس کے شدت سے منتظر ہیں۔ ڈکٹیٹر کے لاڈلوں اور ان کے سرپرستوں نے سندھ میں گورنر راج یا ایمرجنسی کو تصور میں بھی لانے کی کوشش کی تو پھر "دم دما دم مست قلندر" ہوگا اور وفاق پاکستان اور جمہوریت کے دشمنوں کیلئے سندھ نو گو ایریا بن جائے گا۔ اپنے ایک بیان میں اعجاز درانی نے کہا کہ عوام کے لئے یہ امر بھی انتہائی حیرت و تشویش کا باعث ہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف نے بھی اپنے لاڈلوں کے بیانات پر مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے حالانکہ میاں صاحب ماضی میں ڈکٹیٹر ضیاء سے اپنی روحانی وابستگی پر درجنوں مرتبہ قوم سے معافی مانگ چکے ہیں۔ جس کی روشنی میں وہ آج کل پوری دنیا کے سامنے خود کو جمہوریت کا سب سے بڑا علمبردار کہلواتے پھر رہے ہیں۔ لیکن دوسری جانب ان کے پے رول پر پلنے والے سیاسی یتیم گورنر راج کو آئینی و جمہوری حق قرار دے کر سندھ کے مظلوم لوگوں کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں۔
 
اعجاز درانی نے کہا کہ یہ حقیقت تاریخ کا ایک سیاہ حصہ ہے کہ جو سیاسی یتیم آج سندھ میں گورنر راج کو نظریہ ضرورت قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے 1978ء میں ڈکٹیٹر ضیاء کے ساتھ بگ ڈیل کر کے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے قتل میں "آستین کے سانپ" کا کردار ادا کیا تھا اور ضیاء کے ہی خصوصی حکم پر ان سیاسی یتیموں نے صوبہ پنجاب کے خلاف سندھ اور بلوچستان کے حقوق کی آڑ میں ایک نسل پرست اور وفاق دشمن تنظیم کی بنیاد رکھی تھی اور پاکستان نہ کھپے کے نعرے کو اپنے منشور کا بنیادی حصہ قرار دیا تھا۔ ترجمان نے یہ واضح کیا کہ سندھ میں گورنر راج کی مضحکہ خیز باتیں کرنے والے یہ سیاسی یتیم ﴿ن﴾ لیگ کے پلیٹ فارم کو حب علی ﴿سع﴾ کے لئے نہیں بلکہ بغض معاویہ کے لئے استعمال کر رہے ہیں تاکہ عظیم بھٹو خاندان کے ہاتھوں اپنی عبرت ناک ناکامیوں کا مزید بدلہ لیا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 284345
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش