0
Sunday 21 Jul 2013 10:06

مقبوضہ کشمیر، رام بن سانحہ کیخلاف غم و غصہ کی لہر برقرار

مقبوضہ کشمیر، رام بن سانحہ کیخلاف غم و غصہ کی لہر برقرار
اسلام ٹائمز۔ داڑم شیڈی گول میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت کے بعد امن و قانون بحال رکھنے کیلئے سرینگر اور دیگر قصبہ جات میں سنیچر کو دوسرے روز بھی سختی کے ساتھ کرفیو نافد رہا تاہم آج حکومت کی جانب سے کرفیو ہٹانے کا اعلان کیا گیا ہے، آج صبح نماز فجر کے بعد کھڈونی، گاندربل، بارہمولہ، کولگام، بانڈی پورہ، قاضی گنڈ، لتر پلوامہ اور شوپیان میں پرتشدد احتجاج کے دوران خشت باری، شلنگ اور فائرنگ سے 3 خواتین سمیت 30 افراد زخمی ہوئے، شہر سرینگر میں کل دوسرے روز بھی بڑی تعداد میں پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا اور قابض فورسز نے لوگوں کو گھروں سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی، شہر خاص کے دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ سول لائنز، مائسمہ، گائو کدل، سرائے بالا میں چپے چپے پر پولیس اور سی آر پی ایف کے ہزاروں اہلکار تعینات کئے گئے تھے، لالچوک سرینگر اور اس کے گرد و نواح بھی فورسز کی بھاری نفری تعینات کرکے علاقے کو فوجی چھاونی میں تبدیل کر دیاگیا تھا۔

پولیس نے شہر کی تمام چھوٹی بڑی سڑکوں پر خار دار تار نصب کرکے لوگوں کو محصور کیا گیا، پائین سرینگر میں سی آر پی ایف اہلکار غلیلوں سے لیس تھے جس کی وجہ سے ان علاقوں میں خوف و دہشت کا ماحول تھا، پائین شہر کے ساتھ ساتھ شہر کے سول لائنز میں بھی پولیس اور سی آر پی ایف کے اہلکاروں کی بھاری تعداد سڑکوں اور چوراہوں پر نظر آئی، اس طرح شہر اور اسکے مضافات میں دوسرے روز بھی سکوت چھایا رہا، ہمہامہ میں لوگوں نے گول واقعہ کے خلاف سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا جس دوران فورسز نے ان کا تعاقب کیا، اس موقعہ پر مشتعل نواجوانوں نے خشت باری کی جس کے بعد فورسز نے لاٹھی چارچ اور شلنگ کی۔
خبر کا کوڈ : 285236
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش