0
Sunday 21 Jul 2013 21:37

سرتاج عزیز افغانستان پہنچ گئے

سرتاج عزیز افغانستان پہنچ گئے
اسلام ٹائمز۔ کابل آمد کے فورا بعد پاکستانی وفد نے افغان سیکرٹری خارجہ زلمے رسول زاد سے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات اور علاقے میں امن وامان کی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال ہوا۔ یاد رہے کہ حال ہی میں طالبان کے دوحہ میں دفتر کھولے جانے کو کابل حکومت نے تشویش کی نظر سے دیکھا تھا جبکہ پاکستان کا دعویٰ تھا کہ طالبان کو اس مرحلے تک لانے میں پاکستان نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا ہے۔ سرتاج عزیز نے دورے سے قبل ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ افغان قیادت سے باہمی تعلقات کی بہتری اور افغان صدر کرزئی کے پاکستان کے دورے کے بارے میں بات کریں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان فی الوقت نامکمل تجارتی معاہدے پر بھی بات کریں گے۔ سرتاج عزیز اس سے پہلے نوے کی دہائی میں میاں محمد نواز شریف کے دوسرے دورِ حکومت میں وفاقی وزیرِ خارجہ امور بھی رہ چکے ہیں۔

افغان حکومت نے متعدد بار پاکستانی حکام پر یہ الزام لگایا ہے کہ وہ پاکستانی حدود میں موجود طالبان شدت پسندوں سے نمٹنے میں ناکام ہے جس کا اثر افغانستان پر پڑتا ہے۔ ادھر پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ خارجہ پالیسی ایسی ہونی چاہیے جو ہمسایہ ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ قومی ترقی کے عمل کو آگے بڑھائے۔ نواز شریف نے یہ بات سنیچر کو اسلام آباد میں دفترِ خارجہ کے دورے میں خارجہ پالیسی کے بارے بریفنگ کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعظم نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن اور مستحکم تعلقات کی اہمیت واضح کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر امن ماحول کے قیام میں مثبت کردارادا کرے گا۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق نواز شریف نے تجارت کے فروغ اور اقتصادی سفارت کاری پرعملدرآمد کرنے پر خاص طور پر زور دیا۔ بریفنگ کے بعد وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں کسی خاص گروپ کا حامی نہیں اور وہ سرتاج عزیز کو واضح پیغام کے ساتھ کابل بھجوا رہے ہیں کہ پاکستان متحدہ افغانستان کا حامی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں کسی خاص گروپ کے ساتھ منسلک نہیں اور اس لیے افغانستان اور خطے کے امن کی خاطر جس گروپ سے بھی بات کرنے کی ضرورت پڑی، اس سے مذاکرات کیے جائیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کسی صورت خراب نہیں ہونے دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 285502
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش