0
Wednesday 24 Jul 2013 16:07

اسلامی فلسفے سے ہٹ کر قتل و غارتگری کرنیوالوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، جماعت اہلسنت

اسلامی فلسفے سے ہٹ کر قتل و غارتگری کرنیوالوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، جماعت اہلسنت
اسلام ٹائمز۔ جماعت اہلسنت پاکستان کراچی کے قائم مقام امیر مولانا ابرار احمد رحمانی اور ناظم محمد حسین لاکھانی نے شام میں میں نواسی رسول اکرم ﴿ص﴾ بی بی سیدہ زینب ﴿س﴾ اور حضرت خالد بن ولید کے مزارات پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانان اسلام کے سینوں پر کاری ضرب اور انسانی تاریخ کے المیئے کی بدترین مثال قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ مسلم ملک میں برگزیدہ ہستیوں کے مزارات کی بے حرمتی انتہائی افسوسناک اور باعث شرم ہے۔ ان دلخراش سانحات کا درد دنیا بھر کے مسلمان محسوس کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دفتر جماعت اہلسنّت کراچی میں منعقدہ احتجاجی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مقدس مزارات پر حملوں کے خلاف جماعت اہلسنت کے تحت جمعہ اجتماعات میں احتجاجی قراردادیں منظور کرانے کے ساتھ احتجاجی مظاہرے بھی کئے جائیں گے جبکہ علماء اہلسنت کی قیادت میں جمعہ کو نیو میمن مسجد بولٹن مارکیٹ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں مولانا ناصر خان ترابی، محمد عرفان حسین قادری، مولانا شوکت سیالوی، محمد آصف قادری و دیگر بھی موجود تھے۔
 
مولانا ابرار احمد رحمانی نے خطاب میں کہا کہ اس وقت اسلام کی سیاسی قوت کمزور اور منتشر ہے اسی وجہ سے مسلمان دنیا میں عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ مسلم حکمراں ذاتی مفادات کی خاطر عوام کے بنیادی مسائل کے حل میں ناکام ہیں۔ محمد حسین لاکھانی نے کہا کہ اسلام نے انسان کو امن، محبت، برداشت و ہم آہنگی کا پیغام دیا ہے۔ جو لوگ اسلام کے اس فلسفے سے ہٹ کر تشدد اور قتل و غارتگری کر رہے ہیں وہ اپنے عمل کے خود ذمہ دار ہیں ان کا ایمان اور اسلام سے قطعاً کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان، اسلامی ممالک کی تنظیم اور عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان المناک واقعات پر مسلمانوں کے جذبات و احساسات کا خیال کرتے ہوئے صدائے احتجاج بلند کریں اور ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے اپنا موثر کردار ادا کریں۔
خبر کا کوڈ : 286419
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش