0
Wednesday 24 Jul 2013 23:34

سپریم کورٹ نے فقط نون لیگ کو سن کر صدارتی انتخابات کی تاریخ کو تبدیل کیا، رضا ربانی

سپریم کورٹ نے فقط نون لیگ کو سن کر صدارتی انتخابات کی تاریخ کو تبدیل کیا، رضا ربانی
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ کے حکم پر صدارتی انتخاب کے شیڈول میں تبدیلی پر اپوزیشن ناراض ہوگئی ہے اور پیپلزپارٹی نے بائیکاٹ کیلئے اتحادیوں سے مشاورت شروع کر دی ہے۔ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے یکطرفہ فیصلے سے انتخابی مہم چلانے کا حق متاثر ہوا ہے جبکہ اعتزاز احسن کا کہنا ہے نون لیگ، سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر ہمارے سامنے کھڑے ہیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرس کرتے ہوئے رضا ربانی کا کہنا تھا صدارتی الیکشن بےمعنی بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے آرٹیکل 41 کا علم ہونے کے باوجود 42 حلقوں میں ضمنی انتخابات نہیں کروائے۔ سپریم کورٹ نے دیگر صدارتی امیدواروں کو نوٹس دیئے بغیر درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔ رضا ربانی نے کہا کہ حکومت تو اپنے امیدوار کو جہاز فراہم کرسکتی ہے، میں کس طرح کراچی، کوئٹہ، پشاور اور لاہور میں دو دن میں انتخابی مہم چلاوں۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اداروں کو دائرہ کار میں رہ کر کام کرنے کا کہا جاتا ہے، کاش عدالت نے بھی دائرہ کار میں رہ کر کام کیا ہوتا۔

اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ کہ یقین نہیں آتا کہ سپریم کورٹ ایسے لغو فیصلے بھی کرسکتی ہے، جن سے شکوک و شبہات اٹھتے ہیں۔ آئین کے تقاضے تو حالت جنگ میں بھی پورے کئے جاتے ہیں لیکن سپریم کورٹ نے مسلم لیگ نون کی خواہش پر ایسا فیصلہ دیا جس کی کوئی آئینی بنیاد ہی نہیں۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اصغر خان کیس کے فیصلے پر تو عمل نہیں کیا گیا اور نہ ہی نندی پور پاور پراجیکٹ میں بےضابطگی پر کوئی توجہ دی گئی، یہ الزامات پیپلزپارٹی پر لگتے تو وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہوچکے ہوتے۔
خبر کا کوڈ : 286535
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش