0
Thursday 25 Jul 2013 12:14
یورپی یونین کے فیصلے کا ہم پر کوئی اثر نہيں پڑیگا

حزب اللہ، لبنان کے دشمنوں اور صیہونیوں کی آنکھوں کا کانٹا بنی رہیگی، سید حسن نصراللہ

حزب اللہ، لبنان کے دشمنوں اور صیہونیوں کی آنکھوں کا کانٹا بنی رہیگی، سید حسن نصراللہ
اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ حزب اللہ کو لبنانی قوم، عالم عرب اور دنیائے اسلام میں حمایت حاصل ہے۔ سید حسن نصراللہ نے کل بیروت میں ایک افطار پارٹی سےخطاب کرتے ہوئے یورپی یونین کی جانب سے حزب اللہ کی فوجی شاخ کو دہشتگردی کی فہرست میں قرار دیئے جانے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ اہم یہ ہے کہ حزب اللہ کو اپنی قوم کی حمایت حاصل ہے اور وہ ان کی عزت، نظریات اور ارضی سالمیت کا پوری طاقت سے دفاع کرتی ہے۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ حزب اللہ نے جنگ کے قانون کو بدل کر رکھ دیا، دشمن کے منصوبوں کو خاک میں ملا دیا، قیدیوں کو آزاد کرایا اور لبنان کی عزت و سربلندی کو بحال کرا لیا۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ حزب اللہ، لبنان کے دشمنوں اور صیہونیوں کی آنکھوں کا کانٹا بنی رہے گی۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل چاہتا ہے کہ یورپی ممالک کو اس جنگ میں جھونک دے جو ان کے مفاد ميں نہيں ہے اور یہ یورپی ممالک کے اصولوں، اقدار اور مفادات کے برخلاف ہے۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ لبنان یا لبنان سے باہر ہمارا کوئی اقتصادی اور تجارتی پروجیکٹ نہيں ہے، لہذا یورپی یونین کے فیصلے کا ہم پر کوئی اثر نہيں پڑے گا۔

دیگر ذرائع کے مطابق لبنان کی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے اسرائیل کے لبنان یا حزب اللہ پر حملے کی ذمہ داری یورپی یونین پر بھی عائد ہوگی۔ امریکہ اور اسرائیل نے بہت زیادہ کوششوں کے بعد ہمیں دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرایا ہے۔ ہمیں اس فیصلے کی ایک عرصے سے اُمید تھی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپی یونین کی جانب سے حزب اللہ کے عسکری ونگ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے پر اپنا پہلا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کیا۔ اپنے نشریاتی خطاب میں حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ "حزب اللہ کے عسکری ونگ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرانے کی منظوری دے کر یورپی یونین کے رکن ملکوں نے خود کو لبنان یا اس کی مزاحمتی تنظیم کے خلاف کسی بھی حملے میں خود کو شریک کر لیا ہے۔
 
ان ملکوں کو سمجھنا چاہئے کہ وہ ایسے اقدامات کے ذریعے اسرائیل کو لبنان پر حملے کا قانونی جواز فراہم کر رہے ہیں۔ اسرائیل دعویٰ کر سکتا ہے کہ وہ لبنان میں دہشت گردی کے ٹھکانے تباہ کرنے کی غرض سے وہاں بمباری کرنا چاہتا ہے۔ حسن نصر اللہ کے بقول یورپی یونین کا فیصلہ یہودی ریاست کی مفت خدمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ہمارے ارادوں کو کمزور نہیں کرسکتا۔ اس کے ذریعے ہمیں جھکنے پر مجبور کیا جا رہا ہے کہ ہم ڈر کر پیچھے ہٹ جائیں لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ انھیں ناکامی اور مایوسی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ واضع رہے کہ اٹھائیس رکنی یورپی یونین نے گذشتہ سوموار حزب اللہ کے عسکری ونگ کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ امریکہ اور مشرق وسطٰی میں اس کا مضبوط اتحادی اسرائیل، ایران نواز حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم سمجھتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 286676
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش