0
Tuesday 30 Jul 2013 18:00
ڈیرہ اسماعیل خان جیل پر حملہ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش

پولیس حملہ کے ساڑھے چار گھنٹے بعد جیل پہنچی، تحقیقاتی رپورٹ

پولیس حملہ کے ساڑھے چار گھنٹے بعد جیل پہنچی، تحقیقاتی رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کو ڈیرہ اسماعیل خان جیل پر ہونے والے حملہ کے حوالے سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے۔ جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اس قسم کے متوقع حملہ سے متعلق آگاہ کردیا تھا۔ تاہم اس کے باوجود جیل کی سیکورٹی کیلئے خاطر خواہ انتظامات نہیں کئے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ کے مطابق حملہ کے وقت 40 پولیس اہلکار جیل میں موجود تھے۔ جو مقابلہ نہ کرسکے۔ دیگر مقامات سے پولیس اہلکار حملہ کے ساڑھے چار گھنٹے بعد پہنچے۔ رپورٹ کے مطابق 100 سے زائد دہشتگردوں نے 5 سمت سے جیل پر حملہ کیا۔ بم ڈسپوزل یونٹ نے ڈیرہ اسماعیل خان جیل پر حملے کے بعد 30 بموں اور ایک خودکش جیکٹ کو ناکارہ بنادیا ہے۔ بم ڈسپوزل یونٹ خیبر پختونخوا نے ڈی آئی خان سینٹرل جیل حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈیرہ جیل حملے کے بعد سینٹرل جیل میں پڑے تین بم ناکارہ بنائے گئے۔ جن کا وزن تیس تیس کلو گرام تھا جبکہ 20، 20 کلو کے دو بم ناکارہ بنائے گئے۔ جن میں تین ریموٹ کنٹرول اور دو ٹائم بم شامل ہیں۔ جیل کے مختلف مقامات سے بم ڈسپوزل یونٹ نے آدھا آدھا کلو کے 25 ٹائم بم بھی ناکارہ بنائے۔ جبکہ فورسز کی فائرنگ سے مارے جانے والے خودکش حملہ آور کی جیکٹ کو بھی ناکارہ بنا دیا گیا۔ جیل سے 8 دستی بم اور 7 راکٹ بھی برآمد ہوئے۔ بم ڈسپوزل یونٹ ذرائع کے مطابق ڈی آئی خان سینٹرل جیل حملے میں دہشتگردوں نے 50 چھوٹے بڑے دھماکے کئے۔
خبر کا کوڈ : 288229
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش