0
Monday 21 Jun 2010 11:23

ایران پر پابندیوں کے باوجود گیس منصوبہ ختم نہیں ہو گا،محمود قریشی

ایران پر پابندیوں کے باوجود گیس منصوبہ ختم نہیں ہو گا،محمود قریشی
ملتان:اسلام ٹائمز-روزنامہ جسارت کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایران پر پابندیوں کے باوجود پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ جاری رہے گا،ہم بھارت سے تعلقات معمول پر لانا چاہتے ہیں،یہی ہماری دلچسپی ہے اور یہی ان کی بھی دلچسپی ہونی چاہیے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کی شام ملتان ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ 24 جون کو بھارتی سیکرٹری خارجہ پاکستان آ رہی ہیں،جو سیکرٹری خارجہ اور مجھ سے ملاقات کریں گی اور 15 جولائی کو بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا کی آمد متوقع ہے۔انہوں نے کہاکہ کچھ ایشو ز ہیں،جو ہم ایک دوسرے کو بتائیں گے،مذاکرات حقیقت پسندانہ ہیں،ہمارے بھارت کے ساتھ مسائل پرانے ہیں، جن میں دہشت گردی اور پانی کا مسئلہ بھی شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو ہم سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں،ہمیں سنجیدگی سے آگے بڑھنا ہو گا،اعتماد کا فقدان دونوں طرف ہے جسے ختم کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ صورتحال جوں کی توں نہیں رہے گی،تاہم ہمیں اپنے مفادات کو دیکھنا ہے۔
پاک ایران گیس منصوبہ بہت عرصے سے زیر بحث تھا،موجودہ حکومت نے توانائی کی ضروریات کے لئے یہ معاہدہ کیا،یہ معاہدہ پاکستان کے مفاد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ ایران پر لگائی گئی پابندیوں کی زد میں نہیں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ ایران پر پابندیاں پہلی مرتبہ نہیں بلکہ تین مرتبہ پہلے بھی لگ چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کیس سے حکومت غافل نہیں،یہ معاملہ سنجیدہ اور قومی اہمیت کا ہے،ہم انتقام نہیں تحقیقات چاہتے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے متاثرہ ملک ہے،کیری لوگر بل کے پیسے ہمیں ملنا شروع ہو گئے ہیں اور فنانس ڈویژن طے کرے گا کہ یہ پیسے کہاں خرچ کرنے ہیں،یہ پیسے صحت اور تعلیم پر خرچ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرغیزستان کے اندرونی حالات پیچیدہ ہیں اور وہاں ریفرنڈم کا فیصلہ ہوا ہے۔ 
آج نیوز کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس معاہدہ پاکستان کی ضرورت ہے،ایران پر پابندی کے باوجود یہ جاری رہے گا۔ملتان ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایران گیس لائن معاہدہ دو طرفہ ہے،جس کی شرائط طے ہو چکی ہیں،ایران پر امریکی پابندیوں کے باوجود اس معاہدے پر عملدرآمد کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ گیس پائپ لائن منصوبے میں بھارت کو شامل کرنے کی کوشش کی گئی،مگر بھارتی حکومت پیچھے ہٹ گئی
خبر کا کوڈ : 28836
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش