0
Thursday 1 Aug 2013 01:52

ڈیرہ اسمعیل خان جیل حملے کی ابتدائی رپورٹ وزارت داخلہ کو مل گئی

ڈیرہ اسمعیل خان جیل حملے کی ابتدائی رپورٹ وزارت داخلہ کو مل گئی
اسلام ٹائمز۔ صوبائی حکومت کی طرف سے بھجوائی گئی رپورٹ کے مطابق، پولیس اور انتظامیہ نے حملے سے پہلے اور بعد میں نااہلی کا مظاہرہ کیا۔ حملہ ہونے پر پولیس اہلکار جواب دینے کے بجائے جانیں بچانے کے لیے چھپتے رہے اور دہشت گرد اطمینان سے کارروائی کر گئے۔ رپورٹ کے مطابق حملہ آور آپریشن ایک گھنٹہ میں مکمل کرکے بھاگ گئے تھے لیکن فرار ہوتے وقت انھوں نے مختلف جگہوں پر ٹائم بم نصب کئے اور سیکورٹی اہلکاروں کو روکنے کیلئے بارودی سرنگیں بھی بچھا گئے۔ رپورٹ کے مطابق، بموں اور بارودی سرنگوں کی وجہ سے چار گھنٹے تک ساٹھ دھماکے ہوئے۔ جس کی وجہ سے سیکورٹی اہلکار آگے نہ بڑھ سکے۔

رپورٹ کے مطابق جیل میں موجود دہشت گردوں نے حملہ آوروں کا باقاعدہ استقبال کیا جنھیں دہشت گردوں نے اسلحہ بھی تھمایا۔ جس کے بعد تمام حملہ آور ایک ساتھ جلوس کی شکل میں روانہ ہوئے۔ ذرائع کے مطابق، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے ساتھ چالیس خطرناک انتہائی مطلوب قیدی فرار ہوئے جبکہ دیگر دو سو کے قریب قیدی ابھی اسی علاقے میں ہیں۔ امکان ہے کہ انھیں آئندہ دو سے تین دن میں پکڑ لیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق، حملے کی کمانڈ بنوں جیل سے فرار ہونے والے عدنان رشید نے کی۔ اس حوالے سے رابطہ کرنے پر وزارت داخلہ کے ترجمان عمرحمید نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے چوبیس گھنٹے قبل ہی ڈی آئی خان جیل پر حملہ سے آگاہ کردیا تھا لیکن افسوس کی بات ہے کہ معلومات ملنے کے باوجود نااہلی کا مظاہرہ کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 288628
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش