0
Thursday 1 Aug 2013 06:27
جمعۃ الوداع کو یوم القدس منانا امام خمینی (رہ) کا دور اندیشانہ اقدام تھا

یوم القدس ہماری دینی، ملی اور اخلاقی غیرت کا تقاضا ہے، مولانا امین انصاری

یوم القدس ہماری دینی، ملی اور اخلاقی غیرت کا تقاضا ہے، مولانا امین انصاری
اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان کے سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری نے مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ اور سیاسی رہنماؤں کے ہمراہ راولپنڈی پریس کلب میں ''بیت المقدس کی آزادی بیداریء ملت کی متقاضی'' کے عنوان پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطین تنازعہ کے حل کیلئے بیت المقدس پر اسرائیلی تسلط کا خاتمہ ضروری ہے۔ فلسطینیوں کو حق خودارادیت دیا جائے، تمام فلسطینی مہاجرین کو ان کی آبائی زمین واپس دی جائے اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام وجود میں آئے جس کا دارالحکومت القدس ہو، 1968ء سے پہلے کی فلسطینی حدود کو بحال کیا جائے، یہودیوں کی آبادکاری اور قبلہء اول بیت المقدس کی جگہ ہیکل سلیمانی کی مجوزہ تعمیر کو روکا جائے، اسرائیل فلسطین تنازع کے حل کے لئے امریکی ثالثی عالم اسلام کو قبول نہیں، کیونکہ امریکہ کا اسلام اور مسلمانوں کے حوالے ہمیشہ دوہرا اور جانبدارانہ کردار رہا ہے، امریکہ و اسرائیل کی اسلام و مسلمانوں کے خلاف ریشہ دوانیاں روز روشن کی طرح عیاں ہیں۔

پریس کانفرنس میں شریک جید مذہبی و سیاسی رہنماؤں نے جمعۃ المبارک کو متحدہ علماء محاذ کی اپیل پر ملک بھر میں فلسطینی مسلمان بھائیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف یوم القدس منانے کا اعلان کیا۔ اس موقع پر راولپنڈی اسلام آباد کی بیشتر مساجد میں اجتماعات جمعہ میں اسرائیل و امریکہ کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور اور مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ مولانا محمد امین انصاری نے کہا کہ مسلم حکمراں اللہ پر توکل اور یقین کرتے ہوئے آج ہی اسرائیل کے خلاف اعلان جہاد کر دیں تو انشاء اللہ العزیز دنیا بھر کے مسلمان مجاہدین فلسطین کے ہمراہ قبلہء اول بیت المقدس میں عیدالفطر کی نماز ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے، جس پر یہودیوں کا غاصبانہ قبضہ قطعاً برداشت نہیں کیا جاسکتا۔

رہنما متحدہ علماء محاذ نے کہا کہ فلسطینی بھائیوں سے یکجہتی کے لئے یوم القدس منانا امام خمینی (رہ) کا دور اندیشانہ اقدام تھا جو ہماری دینی ملی اور اخلاقی غیرت کا تقاضا بھی ہے، امت مسلمہ جسد واحد کی مصداق ہے، لہٰذا فلسطین کے مظلوم مسلمان بھائیوں کا دکھ درد بھی ہمارا ہے، دنیا بھر کے مسلمان انہیں کسی طور بھی یہود و نصاریٰ کے خونی پنجہء استبداد میں تنہا نہیں چھوڑ سکتے، ہمارا ایمان ہے کہ فلسطین ایک دن ضرور اسرائیل کے غاصبانہ قبضے سے آزاد ہوگا اور قبلہء اول بیت المقدس میں دنیا بھر کے مسلمان آزادانہ نمازیں ادا کرسکیں گے۔

پریس کانفرنس میں مختلف قرادادوں کے ذریعے مسلم حکمرانوں کی بیداری پر زور دیا گیا، اقوام متحدہ کی جانبدارانہ، متعصبانہ اسرائیل نواز پالیسیوں کی سخت مذمت کی گئی اور شام میں سیدہ بی بی زینب (س) اور صحابیء رسول حضرت خالد بن ولید (رض) کے مزارات پر حملوں اور سانحہء پاراچنار کی مذمت کی گئی اور فلسطین کے ساتھ ساتھ کشمیر، برما، افغانستان اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ کانفرنس کے اختتام پر امریکہ، اسرائیل، برما اور انڈیا مردہ باد کے نعرے لگائے گئے اور پرچم نذرآتش کئے گئے۔

پریس کانفرنس میں علامہ ایاز ظہیر ہاشمی، سجادہ نشین باغدرہ شریف پیرزادہ نثارالمصطفیٰ باغدروی، قاری علی اکبر نعیمی، پیر کرامت علی قادری، صاحبزادہ غلام حسین فاروقی، جمعیت اتحاد العلماء پاکستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالجلیل نقشبندی، حاجی گلزار اعوان، جے یو پی کے ضلعی صدر حافظ محمد حسین، پی ڈی پی کے عبدالحمید مغل، ایم یو ایم اسلام آباد کے کوآرڈینیٹر آغا علی حجتی، علامہ سید علی موسوی خطیب جامع مسجد صوفیہ نور بخشیہ، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے شیخ مظہر علی، قاری تنزیل الرحمٰن، کراچی سے آئے ہوئے حافظ گل نواز اور محمد شکیل قاسمی شریک تھے۔
خبر کا کوڈ : 288680
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش